فوجی عدالتوں سے سزائیں، 90 اپیلیں مارچ میں سنی جائیں گی

قیصر شیرازی  جمعرات 22 فروری 2018
قیدی خالد جدون کی جیل رولزکے تحت سزامیں حاصل ہونیوالی معافیاں نہ ملنے کیخلاف رٹ پٹیشن سماعت کیلیے منظور۔ فوٹو: فائل

قیدی خالد جدون کی جیل رولزکے تحت سزامیں حاصل ہونیوالی معافیاں نہ ملنے کیخلاف رٹ پٹیشن سماعت کیلیے منظور۔ فوٹو: فائل

 راولپنڈی: فوجی عدالتوں سے پھانسی کی سزائیں پانے والے ملزمان، فوجی عدالتوں سے دیگر مختلف جرائم اور محکمانہ سزا یافتہ فوجی اہلکاروں کی90 اپیلیں آئندہ ماہ مارچ میں ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں سماعت کے لیے مقررکی جا رہی ہیں۔

جسٹس قاضی محمد امین نے فوجی عدالت سے پھانسی کے سزا یافتہ مجرم آکسن محبوب کے ٹرائل کا مکمل ریکارڈ سائل کو7روز میں فراہم کرنے کا حکم دے دیا ہے، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو طلب کر کے حکم دیا کسی بھی مقدمے کا مکمل ریکارڈ حاصل کرنا ملزم کا آئینی و قانونی حق ہے۔

ملزم کوبتایا جائے کس الزام میں سزا دی گئی ہے تاکہ وہ سزا کے خلاف اپیل کر سکے۔ اس مجرم کی آرمی چیف نے سزا کے بعد پھانسی سزا کی توثیق بھی کر دی تھی، یہ پٹیشن مسرت بی بی زوجہ اصغر علی نے دائرکی ہے۔

جسٹس قاضی محمد امین احمد اور جسٹس شاہد عباسی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے اغوا برائے تاوان اور دہشت گردی کے جرائم میں عمر قیدکی سزا پانے والے قیدی کی جیل رولزکے تحت سزا میں حاصل ہونے والی معافیاں نہ ملنے کیخلاف قیدی قاری خالد خان جدون کی رٹ پٹیشن سماعت کے لیے منظورکرلی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔