شام میں مسلح گروپ کا روسی مرکز پر حملہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ

خبر ایجنسیاں  جمعرات 22 فروری 2018
کوئی روسی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ فوٹو : اے ایف پی

کوئی روسی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ فوٹو : اے ایف پی

ماسکو / دمشق / عمان:  شام کے علاقے غوطہ میں قائم روس کے مفاہمتی مرکز پر شدید گولہ باری کی گئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تاہم کوئی روسی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔

رشین ریکنسیلی ایشن سینٹ فار سیریا کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ مسلح گروپوں کی طرف سے گولہ باری کے نتیجے میں سینٹر کے انفرا اسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا، گولہ باری میں سینٹر کے قریب واقع رہائشی عمارتوں اور ہوٹلوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں متعدد سویلین شہری ہلاک و زخمی ہوئے۔

یہ مرکز فروری 2016 میں قائم کیا گیا تھا اور اسے امن اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سرگرمیوں کیلیے روس اور ترکی کی طرف سے مشترکہ طور پر چلایا جا رہا ہے، اس مرکز کے قیام کا مقصد شامی حکومت اور اپوزیشن گروپوں کے درمیان بات چیت کو تیز کرنا بھی ہے جبکہ شام کے علاقے مشرقی غوطہ میں حکومتی فورسز کی جانب سے کی گئی بمباری سے20 بچوں سمیت مزید77افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔

شام میں موجود انسانی حقوق کے مانیٹرنگ گروپ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ مشرقی غوطہ میں فضائی اور زمینی حملوں میں مزید77سے زائد افراد ہلاک جبکہ 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، شامی فورسز نے مشرقی غوطہ میں باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری شروع کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔