شاہ لطیف ٹاؤن میں چائنا کٹنگ کا بڑا اسکینڈل سامنے آگیا

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 22 فروری 2018
الاٹیز کا تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لانے، نیب اور ایف آئی اے سے تحقیقات اور سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

الاٹیز کا تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لانے، نیب اور ایف آئی اے سے تحقیقات اور سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں چائنا کٹنگ کا بڑا اسکینڈل منظر عام پر آگیا جب کہ اربوں مالیت کے 25 ہزار سے زائد قرعہ اندازی کے پلاٹس ٹھکانے لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی اسکیم 25-A شاہ لطیف ٹاؤن میں نیلامی کے ذریعے دیے جانے والے ہزاروں پلاٹس ٹھکانے لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 25 ہزار سے زائد پلاٹوں کو مبینہ طور پر آلٹرنیٹ(متبادل) کے نام پر ٹھکانے لگایا گیا جن کی مالیت اربوں روپے بتائی جاتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں الاٹیز کی شکایات پر محکمہ بلدیات سندھ کی جانب سے لیٹر نمبر SO(G)HTP/GEN/2-137/06 بتاریخ 20 اکتوبر 2016 کو چیئرمین اینٹی کرپشن کو ارسال کیا گیا تھا جس میں مذکورہ معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کی گئی تھی۔

سندھ حکومت کے ذرائع کے مطابق لوکل گورنمنٹ کے لیٹر کے بعد 28 اکتوبر 2016کو اینٹی کرپشن کی ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن کے دفتر پر چھاپہ مارکر ریکارڈ قبضے میں لے لیا تھا،ڈیڑھ سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود تحقیقات مکمل نہیں ہوسکیں اور ملوث افسران کیخلاف کسی قسم کی کارروائی بھی عمل میں نہیں لائی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف ایک اسکیم میں اتنے بڑے پیمانے پر کی گئی چائنا کٹنگ کیخلاف تاحال کوئی قابل ذکر کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی جس پراچھے مستقبل کی آس میں نیلامی کے ذریعے پلاٹ حاصل کرنے والے ہزاروں الاٹیز کے خواب چکنا چور ہوچکے ہیں۔

شاہ لطیف ٹاؤن کے الاٹیز کی جانب سے اس سلسلے میں ایک تحریری شکایت چیف جسٹس سمیت چیف سیکریٹری سندھ سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو ارسال کی گئی ہے جبکہ الاٹیز نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے کی گئی تحقیقات کی رپورٹ منظر عام پر لانے سمیت نیب اور ایف آئی اے حکام سے تحقیقات کی اپیل کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔