400 ارب کی سبسڈی نہیں دے سکتے، لوڈ شیڈنگ بڑھانی ہوگی، وزیر توانائی

نمائندگان ایکسپریس  جمعرات 22 فروری 2018
سی ڈی اے میں ای سروس منصوبے کامعاملہ حل کر نے کیلیے 27 فروری تک مہلت، فریقین حل پر نہ پہنچے تو کارروائی کی جائیگی، چیئرمین۔ فوٹو: فائل

سی ڈی اے میں ای سروس منصوبے کامعاملہ حل کر نے کیلیے 27 فروری تک مہلت، فریقین حل پر نہ پہنچے تو کارروائی کی جائیگی، چیئرمین۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وفاقی حکومت نے ملک میں لوڈشیڈنگ کے موجودہ شیڈول  پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی وزیر اویس لغاری نے کہاہے کہ عوام اور تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے ذمے داری کا مظاہرہ نہیں کیا گیا۔ ہم ہرسال بجٹ میں 400 ارب روپے نہیں رکھ سکتے، لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھانا ہو گا۔

گزشتہ روز قومی اسمبلی  قائمہ کمیٹی توانائی اجلاس کے دوران کیا، اجلاس بلال ورک کی زیر صدارت ہوا۔ اویس لغاری نے کہا کہ 4 دسمبرسے شہروں اور دیہات کا فرق ختم کر دیا اور لوڈشیڈنگ شیڈول کے مطابق تمام تقسیم کارکمپنیوں میں کی جار ہی ہے۔ اب کسی بھی کمپنی میں اووربلنگ نہیں ہو رہی اور اووربلنگ کا اربوں روپے کا نقصان حکومت برداشت کر رہی ہے تاہم اب ایسا لگ رہاہے کہ لوڈشیڈنگ کے اس شیڈول پر نظرثانی کرنا پڑے گی۔

اویس لغاری نے کہاکہ چوری کا حجم اتنا زیادہ ہو جائے گا کہ برداشت نہیں کر سکیں گے جہاں لوڈشیڈنگ کم ہے وہاں لوڈ منیجمنٹ کو بڑھانا ہو گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔