- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
کرپشن الزامات؛ اسرائیلی وزیراعظم کا قریبی ساتھی وعدہ معاف گواہ بن گیا
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کا ایک قریبی ساتھی ان کے خلاف کرپشن الزامات میں وعدہ معاف گواہ بننے پر تیار ہوگیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف بد عنوانی کے متعدد معاملات کے حوالے سے تحقیقات ہیں۔ اس سلسلے میں نیتن یاہو کا ایک خاص ساتھی ہی ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے پر تیار ہو گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ شلومو فِلبرز وزیر مواصلات کے عہدے پر فائز تھے جنہیں چند روز قبل حراست میں لیا گیا تھا۔ دوران تفتیش فِلبرز اس بات پر راضی ہو گئے ہیں کہ وہ اس مقدمے میں ریاست کی طرف سے بطور گواہ پیش ہوں گے جس میں پولیس نے نجی کمپنی بیزیک ٹیلی کام کے مالکان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے سرکاری مراعات کے بدلے میں نیتن یاہو کی حمایت میں کوریج کرنے کی حامی بھری تھی۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ شلومو فلبرز کی جانب سے وعدہ معاف گواہ بننے کے بعد بینجمن نیتن یاہو کے لئے مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے اور اب وہ قبل از وقت انتخابات یا مستعفی ہونے کا اعلان کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ بینجمن نیتن یاہو کو اسرائیل کی تاریخ کے طاقت ور ترین سربراہان میں شمار کیا جاتا ہے ، وہ 1996 سے کئی مرتبہ اس عہدے پر فائز رہ چکے ہیں تاہم ان پر الزام ہے کہ انہوں نے مختلف کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے رشوت کے طور پر مہنگے ترین تحائف اور دیگر مراعات حاصل کیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔