آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل؛ احد چیمہ 11 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

ویب ڈیسک  جمعرات 22 فروری 2018
احد چیمہ نے اپنے اوپر عائد الزامات  بے بنیاد قرار دے دیئے فوٹو: فائل

احد چیمہ نے اپنے اوپر عائد الزامات بے بنیاد قرار دے دیئے فوٹو: فائل

لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو 11 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نیب نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو سخت سیکیورٹی میں لاہور کی احتساب عدالت کے جج محمد اعظم کے روبرو پیش کیا۔ عدالت کے روبرو نیب نے موقف اختیار کیا کہ ایل ڈی اے کے سابق سربراہ پر 32 کنال اراضی رشوت میں لینے کا الزام ہے، معاملے کی تفتیش ابھی جاری ہے اور ملزم سے کئی معلومات درکار ہیں، اس لئے ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا جائے۔

دوران سماعت احد چیمہ نے اپنے اوپر عائد الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ میری طرف کسی نے انگلی نہیں اٹھائی لیکن اس کے باوجود گرفتارکیا گیا اور کوئی میرا مؤقف سننے کو تیار نہیں ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ گرفتار

عدالت نے احد چیمہ کو 11 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا، فاضل جج نے حکم دیا کہ ملزم کو 3 مارچ کو دوبارہ پیش کیا جائے اور تفتیش سے آگاہ کیا جائے۔

دوسری جانب ترجمان نیب نے پنجاب حکومت کےتمام بیانات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ احد چیمہ کے بارے میں ٹھوس شواہد موجود ہیں، ان کی گرفتاری قانون کے مطابق کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ  قومی احتساب بیورو نے کئی مرتبہ طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر گزشتہ روز احد چیمہ کو حراست میں لیا تھا، جس پر پنجاب کی بیورو کریسی اور حکومت کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل؛

آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی تین ہزار کنال اراضی میں سے ایک ہزار کنال اراضی پر ایک ہزار 365 فلیٹ تعمیر کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا جبکہ دوہزار کنال اراضی کمپنی کو تعمیراتی اخراجات کی مد میں دے دی گئی تھی۔ اس حوالے سے الزام ہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی میں کم ٹینڈر بھرنے والی لطیف اینڈ کو کا لائسنس منسوخ کرکے اس کا ٹھیکہ ساکا اینڈ کمپنی کو دیا گیا۔ وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد پر بحیثیت وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری پروجیکٹ ڈائریکٹر پر ٹھیکہ منسوخ کرانے کے لیے دباؤ ڈالنے کا بھی الزام ہے اور اس سلسلے میں وہ نیب کی تفتیشی ٹیم کے روبرو پیش بھی ہوئے تھے تاہم وہ کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے سکے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔