شہرت رویے میں تبدیلی کا باعث نہیں بنی، جینفر لارنس

اے پی پی  اتوار 31 مارچ 2013
22 سالہ اداکارہ جینیفر لارنس نے اپنی تازہ گفتگو میں کہا کہ وہ رات بھر پارٹیوں میں انجوائے کرنے کی بجائے سونے کو ترجیح دیتی ہیں۔ فوٹو: فائل

22 سالہ اداکارہ جینیفر لارنس نے اپنی تازہ گفتگو میں کہا کہ وہ رات بھر پارٹیوں میں انجوائے کرنے کی بجائے سونے کو ترجیح دیتی ہیں۔ فوٹو: فائل

لاس اینجلس: ہالی ووڈ اداکارہ جینیفر لارنس نے کہا ہے کہ وہ رات بھر پارٹیاں انجوائے کرنے کی بجائے سونا پسند کرتی ہیں۔

22 سالہ اداکارہ جینیفر لارنس نے اپنی تازہ گفتگو میں کہا کہ وہ رات بھر پارٹیوں میں انجوائے کرنے کی بجائے سونے کو ترجیح دیتی ہیں۔ وہ پرسکون نیند پر یقین رکھتی ہیں تاکہ صبح سویرے جب وہ اٹھیں تو ان کی تمام تر تھکان اتری ہو اور وہ ترو تازہ ہوں اس لیے وہ وقت پر سو جاتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شہرت سے ان کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی وہ اپنے آپ کو عام انسان ہی سمجھتی ہیں وہ ابھی بھی تین کمروں کے اپارٹمنٹ میں رہتی ہیں اور سادہ طرز زندگی اپنائے ہوئے ہیں، وہ ابھی بھی جب مارکیٹ جاتی ہیں تو دام میں کمی کراتی ہیں ان کا رویہ بالکل ویسا ہے جیسا شہرت سے پہلے تھا۔ہالی وڈ اداکارہ امریکا میں پندرہ اگست انیس سو نوے میں پیدا ہوئیں۔

ان کا پہلا بڑا رول دوہزار سات سے دوہزار نو تک ٹی بی ایس کے دی بل اینگویل شو میں تھا جس کے بعد انھوں نے لگاتا رانڈی پینڈنٹ فلموں دی برننگ پلین،  ونٹرر بون وغیرہ میں کام کیا جن میں کارکردگی پرا نہیں اکیڈمی ایوارڈ ، گولڈن گلوب ایوارڈ ، سیٹلائٹ ایوارڈ ، انڈیپینڈنٹ سپرٹ ایوارڈ اور اسکرین ایکٹرز کے لیے بہترین اداکارہ کے طور پر نامزد کیا گیا۔ بیس سال کی عمر میں وہ دوسری کم ترین عمر والی اداکارہ تھیں جنھیں اکیڈمی ایوارڈ کے لیے بہترین اداکارہ کے طور پرنامزد کیا گیا۔ دوسال بعد ہی فلم سلور لائننگ پے بک میں دوہزار بارہ کو کام کرنے پر انھوں نے اکیڈمی ایوارڈ ، گولڈن گلوب ایوارڈ، اسکرین ایکٹرز گلڈ ایوارڈ ، سیٹلائٹ ایوارڈ اور انڈیپینڈنٹ ایوارڈ جیتا ،وہ سب سے کم عمر اداکارہ ہیں جو دو دفعہ اکیڈمی ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئی جب کہ دوسری سب سے کم عمر ادکارہ ہیں جنھوں نے بہترین اداکارہ کا یہ ایوارڈ جیتا۔

1

 

اس کے علاوہ انھوں نے فلم ایکس مین: فرسٹ کلاس میں بھی کام کیا جس نے انھیں بین الاقوامی شہرت سے روشناس کرایا۔ فلم میں ان کی کاردکردگی کو بہت سراہا گیا اور وہ آل ٹائم سب سے زیادہ کمانے والی ایکشن ہیروئن بن گئیں۔ ان کی اس پرفارمنس پر رولنگ سٹون نے انھیں موسٹ ٹیلنٹڈ ینگ ایکٹریس ان امریکا کا  خطاب دیا۔ جینفر لارنس کا بچپن امریکی ریاست کینٹکی میں گزرا۔ ان کے والدین ایک چلڈرن کیمپ اور کنسٹرکشن فرم لارنس اینڈ ایسوسی ایٹس چلاتے رہے ہیں۔ اداکارہ کے دو بڑے بھائی بن اور بلین ہیں۔ جینیفر نے  مقامی تھیٹر میں بھی کام کیا اور چودہ سال کی عمر میں جینیفر نے والدین سے کہا کہ وہ نیویارک جاکر اپنے ٹیلنٹ کو آزمانا چاہتی ہیں۔

ہالی وڈ میں جلوے بکھیرنے سے قبل جینیفر نے کینٹکی میں مڈل اسکول میں تعلیم حاصل کی جب کہ اداکاری کے شعبے میں جانے کے لیے جلد ہائی اسکولنگ مکمل کی۔ پڑھائی اور اداکاری کے دوران جینفیر نے ماںکے ساتھ چلڈرن کیمپ میں اسسٹنٹ نرس کے طور پر بھی کام کیا۔ لارنس نے اداکاری کے لیے کوئی باقاعدہ کلاس نہیں لی۔ انھوں نے کرئیر کا آغاز ٹی بی ایس کے کامیڈی شو بل اینگوال میںکیا۔ انھوں نے شو میں رول پر ینگ أرٹسٹ ایوارڈ برائے آئوٹ اسٹینڈنگ ینگ پرفارمنگ ان اے  ٹی وی سیریز کا ایوارڈ حاصل کیا۔ اس کے علاوہ انھوں نے کچھ دیگر سیریز میں مہمان اداکارہ کے طور پر بھی کام کیا۔ دوہزار آٹھ میں انھوں نے فلم گارڈن پارٹی میں ایک چھوٹا رول کیا۔

اس کے بعد انھوں نے فلم دی برننگ پلین میں چارلی تھیرون اور کم بسنگر کے ساتھ کام کیا۔ اس پر انھیں وینس فلم فیسٹیول  میں بیسٹ ینگ امرجنگ اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا۔ اسی سال اداکارہ نے فلم دی پوکر ہائوس میں کام کیا جس پر انھیں لا س اینجلس فلم فیسٹیول ایوارڈ برائے آئوٹ اسٹینڈنگ پرفارمنس کا ایوارڈ دیا گیا۔ لارنس نے فلم ونٹرز بون پر سوڈانی فلم فیسٹیول میں بیسٹ پکچر کا ایوارڈ جیتا۔  اس کے علاوہ انھوں نے فلم دی بیور، لائیک کریزی میں بھی کام کیا جو دوہزارگیارہ میں سوڈانی فلم فیسٹیول میں پیش کی گئیں۔

دوہزار گیارہ میں اداکارہ نے فلم دی ہنگر گیمز میں جلوے د کھائے۔ جینیفر کی یہ خاصیت رہی ہے کہ وہ کوئی بھی فلم کرنے سے پہلے اسکرپٹ ضرور پڑتی اور وہی رول کرتی ہیں جو اسے پسند ہوتا۔ فلم ہنگر گیمز نے باکس آفس پر بہت زیادہ کامیابی حاصل کی اور یہ فلم دنیا بھر میں ٹاپ دوسو فلموں کی فہرست میں آگئی ۔ اس فلم نے تین سو پچاس ملین ڈالر کا بزنس کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔