اوگرا کو آئل مارکیٹنگ فرمز کی ادائیگیاں مانیٹر کرنے کا حکم

علیم ملک  جمعـء 23 فروری 2018
سینیٹ کمیٹی کی جرمانے بڑھانے،اسٹوریج نہ بنانے پرفرمزکے لائسنس ختم کرنے کی سفارش۔ فوٹو: فائل

سینیٹ کمیٹی کی جرمانے بڑھانے،اسٹوریج نہ بنانے پرفرمزکے لائسنس ختم کرنے کی سفارش۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے لائسنس کی خلاف ورزیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر اوگرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ کمپنیوں کی جانب سے آئل ٹینکرز اور کیرج کنٹریکٹرز کو ادائیگیوں کے طریقہ کار کی سختی سے مانیٹرنگ کی جائے اور عدم ادائیگیوں کی صورت میں کیس نیب کو بھجوائے جائیں۔

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے 2011 سے نشاط پاور نشاط چونیاں لبرٹی لعل پیر اور اٹلس پاورسمیت دیگر بجلی گھروں کو فرنس آئل فراہم کیا جا رہا ہے اور یہ کمپنیاں سرکاری خزانے سے اپنے فریٹ کی تمام رقم وصول کررہی ہیں مگر ان آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے آئل ٹینکرز اور کیرج کنٹریکٹرز کو مکمل ادائیگیاں نہیں کی جارہیں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کی ذیلی کمیٹی کی تیار کردہ سفارشات کی دستیاب کاپی کے مطابق اوگرا کو سفارش کی گئی ہے کہ وہ اس معاملے کا جائزہ لے اور مروجہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کرنے پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ یہ سفارش بھی کی گئی ہے کہ آئل ٹینکرز اور کیرج کنٹریکٹرز کو پرائمری فریٹ کے مطابق ان کا مارجن فراہم کیا جائے۔

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں او سی اے سی آئل ٹینکرز کنٹریکٹر ایسوسی ایشن اور اوگرا کی موجودگی میں طے پانے والے فریٹ کنٹرول کے 2005کے فارمولے کو اپ گریڈ کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ دستیاب دستاویز میں کہا گیاکہ جو آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اپنے فریٹ بل مروجہ طریقہ کار کے مطابق ادا نہیں کر رہیں اور ادائیگیوں میں تاخیر کرتی ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور واجب الادا رقم قومی خرانے میں جمع کرائی جائے۔

دستاویز میں کہا گیا کہ جن آئل مارکیٹنگ کمپنیوں میں گاڑیوں کی لوڈنگ کے لیے انٹرنل کیو سسٹم نہیں ہے۔ انھیں مارکیٹ میں مروجہ طریقہ کار کے مطابق اس سسٹم کو رائج کرنا چاہیے اور اس سلسلے میں اوگرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مارکیٹنگ کمپنیوں میں جدید ترین کیو سسٹم رائج کرنے کے لیے کمپنوں کی مانیٹرنگ کرے۔

اوگرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ کمپنیوں میں اسی فارمولے کے تحت لوڈنگ اور ان لوڈنگ کو یقینی بنایاجائے اور ویٹ اینڈ میرمنٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے منظورکردہ ڈپ چارٹ پر عمل درآمدکرایاجائے اور آئل کمپنیرز ایڈوائزریز کونسل بھی اپنا کردار اداکرے اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے تمام بقایا جات کی جلد از جلد ادائیگی کو یقینی بنائیں اور تمام بلز 30 دن کے اندر ادا کریں۔

اوگرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے لائسنس کی خلاف ورزیوں کی صورت میں ان کے خلاف جرمانے کی حد میں اضافہ کیا جائے اور وزارت پٹرولیم لائسنس جاری کرنے کی پالیسی پر نظرثانی کرے، ایسی تمام کمپنیاں جنھوں نے اوگرا کی ہدایات کے برعکس اپنے اسٹوریج نہیں بنائے ایسی تمام کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔