ملک بھر میں ممنوعہ بور ہتھیاروں کے ایک لاکھ لائسنس معطل

افتخار چوہدری  جمعـء 23 فروری 2018
غیرممنوعہ بوراسلحہ کے لائسنسوں کے اجرا کے جامع طریقہ کار پر تیزی سے کام جاری ہے، ذرائع۔ فوٹو: فائل

غیرممنوعہ بوراسلحہ کے لائسنسوں کے اجرا کے جامع طریقہ کار پر تیزی سے کام جاری ہے، ذرائع۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وفاقی کابینہ کی جانب سے ممنوعہ بوراسلحہ لائسنس معطل کرنے کے فیصلے کے تحت وزارت داخلہ نے ملک بھرمیں ممنوعہ بور ہتھیاروں کے ایک لاکھ لائسنس معطل کردیے.

معطل لائسنس ہولڈرز کو آٹو میٹک اسلحہ کوسیمی آٹومیٹک میں تبدیل کرانے کاباضابطہ طور پر آپشن دیدیا گیا جس سے وفاقی دارالحکومت سمیت چاروں صوبائی حکومتوں کوبھی خصوصی مراسلہ جاری کردیا گیا کہ صوبائی حکومتیں اسلحہ ڈیلرز کو ممنوعہ اسلحہ میں تبدیلی کی اجازت دینے کے مجازہیں۔

اس فیصلہ کی روشنی میں لائسنس ہولڈر افراد اپنے آٹومیٹک اسلحہ کوسیمی آٹومیٹک میںتبدیل کرنے کے بعدنادرا کے متعلقہ صوبوں اوروفاقی دارالحکومت میں قائم دفاترسے سیمی آٹومیٹک اسلحہ کا نیالائسنس لینا ہوگا۔

ذرائع نے بتایاکہ غیرممنوعہ بوراسلحہ کے لائسنسوں کے اجرا کے جامع طریقہ کار پر تیزی سے کام جاری ہے جسے حتمی شکل دینے کے بعدوزیرداخلہ کی منظوری لے کرجاری کردیاجائے گا، ملک میں مجموعی طورپر10 لاکھ مینؤل اسلحہ لائسنس جاری ہوئے جنھیں پرویزمشرف کے دور حکومت میں کمپیوٹرائز کرنے کاعمل شروع کیا گیا جو نہایت ہی سست روی کاشکار رہا اور پھر پیپلزپارٹی کی حکومت کے اختتام تک مجموعی طورپر40 ہزارمینؤل لائسنس کوکمپیوٹرائز کیا جاسکا۔

موجودہ حکومت نے تقریباً5برسوں میں پچھلے 10 سال کے 40 ہزارکی نسبت 4گنازیادہ ایک لاکھ 60 ہزارمینؤل لائسنسوں کو کمپیوٹرائزکرنے کاعمل نہایت برق رفتاری سے مکمل کیا، اس طرح پچھلے 15 سال میں 2 لاکھ مینوئل اسلحہ لائسنسوں کا ریکارڈ نادرا نے کمپوٹرائز کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔