شامی فوج کی غوطہ میں بمباری سے مزید 46 شہری جاں بحق

خبر ایجنسیاں  جمعـء 23 فروری 2018
 ایران اور ماسکو شام میں تشدد ختم کرائیں، جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا مطالبہ، علاقے میں ایک ماہ کیلیے جنگ بندی کی جائے، سوئیڈن ، کویت۔ فوٹو : اے ایف پی

 ایران اور ماسکو شام میں تشدد ختم کرائیں، جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا مطالبہ، علاقے میں ایک ماہ کیلیے جنگ بندی کی جائے، سوئیڈن ، کویت۔ فوٹو : اے ایف پی

دمشق / برلن:  شامی فوج نے مشرقی غوطہ میں باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس میں مزید 46 شہری جاں بحق ہوگئے۔ 

شامی فوج نے مشرقی غوطہ میں باغیوں کے ٹھکانوں پر پانچویں روز بھی بمباری جاری رکھی جس میں مزید 46 شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ 5روز کے دوران بمباری میں ہلاکتیں 403 ہو گئیں جس میں 150 بچے بھی شامل ہیں۔ بمباری سے 1850 افراد زخمی بھی ہوئے۔

ادھر جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے شام کے حلیف ممالک روس اور ایران سے کہا ہے کہ وہ شام میں جاری حالیہ تشدد کو ختم کرانے کیلیے کردار ادا کریں۔

سویڈن اور کویت کی خواہش ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک ایسی قرارداد پر رائے شماری ہونا چاہیے، جس میں جنگ زدہ ملک شام میں ایک ماہ کیلیے فائر بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

روس نے کہا ہے کہ جنگ زدہ شام کے شہر مشرقی غوطہ میں صورت حال کی ذمے داری روس یا روسی اتحادیوں پر عائد نہیں ہوتی۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے باغیوں کے علاقوں کو ’’زمین پر جہنم‘‘ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ شام میں مشرقی غوطہ میں جاری لڑائی کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔