پاکستان میں مردوں کے میک اپ کرنے کے رجحان میں اضافہ

ویب ڈیسک  جمعـء 23 فروری 2018
پاکستانی مردوں میں میک اپ کرانے کے لیے سیلون جانے کے رجحان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، فوٹو: فائل

پاکستانی مردوں میں میک اپ کرانے کے لیے سیلون جانے کے رجحان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، فوٹو: فائل

 اسلام آباد: پاکستان میں ’مردوں کے سیلون‘ تیزی سے فروغ پاتی ایک صنعت بن چکے ہیں جس کا ثبوت مردوں کے سیلون کی تعداد میں 50 فیصد تک اضافہ ہونا ہے اور اب مردوں کے میک اپ کرانے یا پرکشش نظر آنے کے لیے سیلون جانے کو معیوب بھی نہیں سمجھا جاتا۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مردوں کے سیلون کا منافع بخش کاروبار تیزی سے فروغ پارہا ہے جس کی وجوہات میں فیشن انڈ سٹری کی کامیاب سرمایہ کاری، الیکٹرانک میڈیا، سوشل میڈیا اور پُرکشش نظر آنے کی فطری خواہش جیسے عوامل شامل ہیں اور اب مردوں کے میک اپ کرانے کو معاشرے میں معیوب بھی نہیں سمجھا جاتا۔

Pakistani men make up groom 5

پاکستان کے ہر چھوٹے بڑے شہر میں خواتین کے سیلون جا بجا موجود ہیں جہاں میک اپ سے لے کر وزن کم کرنے کے لیے جم کی سہولیات بھی موجود ہیں اور یہ صنعت بھی تیزی سے ترقی کر رہی تھی۔

Pakistani men make up groom 4

حیرت انگیز طور پر پاکستان میں مردوں کے سیلون میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جہاں مرد بالوں کو نت نئے انداز سے ترشواتے نظر آتے ہیں تو وہیں چہرے، ہاتھ اور جسم کی خوبصورتی کے لیے فیشل، باڈی مساج اور کلینزنگ تھراپی بھی کراتے ہیں۔

Pakistani men make up groom 3

اب سے کچھ دہائی قبل مردوں کا میک اپ کرانا یا خواتین کے طرز پر بنے ہوئے سیلون میں جانا شجر ممنوعہ جانا جاتا تھا لیکن آج  صورت حال مختلف ہے۔

Pakistani men make up groom 2

دارالحکومت اسلام آباد سمیت کراچی، لاہور اور دیگر بڑے شہروں میں مردوں کے لیے سیلون کام کر رہے ہیں ان میں کچھ سیلون غیرملکی افراد کی جانب سے بھی چلائے جارہے ہیں۔

پاکستانی مردوں میں میک اپ کرانے کے رجحان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ فوٹو: فائل

لبنانی شخص مائیکل کنعان نے اسلام آباد میں مردوں کے پہلے سیلون کا آغاز کیا تھا، وہ آج تیزی سے فروغ پاتی اس صنعت پر خوش نظر آتے ہیں۔مائیکل کنعان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں شوبز انڈسٹری تیزی سے فروغ پا رہی ہے اور خواتین کی طرح مرد بھی اس صنعت میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے پُر کشش نظر آنا چاہتے ہیں اور اپنی اسی خواہش کی تکمیل کے لیے وہ سیلون کا رخ کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔