ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے مقابل پراجیکٹ پر تشویش نہیں، چین

خبر ایجنسی  ہفتہ 24 فروری 2018
ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کو پہلے ہی 60 سے زائد ممالک تک پہنچایا جا چکا ہے، پریس بریفنگ۔ فوٹو: فائل

ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کو پہلے ہی 60 سے زائد ممالک تک پہنچایا جا چکا ہے، پریس بریفنگ۔ فوٹو: فائل

بیجنگ: چین نے کہا ہے کہ اسے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے مقابل امریکا، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا کے منصوبے پر کوئی تشویش نہیں۔

چین نے کہا ہے کہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ سماجی، معاشی اور باہمی تعاون کا نظام ہے، ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کو پہلے ہی60 سے زائد ممالک تک پہنچایا جا چکا ہے، چین کسی بھی ایسے منصوبے کا مخالف نہیں جس سے معاشی و سماجی فوائد حاصل ہوں، چین نے ہمیشہ اشتراکیت کے ذریعے ترقی کو سپورٹ کیا ہے، اوبور منصوبہ بین الاقوامی برادری کا حمایت یافتہ منصوبہ ہے، ایسے منصوبے انتہائی اہم لیکن رضاکارانہ طور پر بنائے جائیں۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کینگ شوانگ نے گزشتہ روز اپنی معمول کی پریس بریفنگ میں صحافیوں کی جانب سے کیے گئے اس سوال کہ امریکا، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا مشترکہ علاقائی بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی پر غور کر رہے ہیں جو چین کے بیلٹ اور روڈ کا متبادل تصور کیا جا رہا ہے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین کو اس پر کوئی تشویش نہیں ہے، چین اس منصوبے پر کسی بھی قسم کی پریشانی میں مبتلا نہیں۔

ترجمان کے مطابق چین نے پہلے ہی بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کے ایسوسی ایٹ منصوبہ کی تجاویز دی ہوئی ہیں جس کے ذریعے مختلف ممالک مابین بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور باہمی روابط سے ترقی کی منازل طے کی جائیں گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔