اقامہ کی بنیاد پر فیصلہ کمزور نہیں، افتخار چوہدری

ویب ڈیسک  ہفتہ 24 فروری 2018
کاغذات منظورکرنے کے بعدپارٹی امیدواروں کوآزادقرارنہیں دیا جا سکتا، سینٹر اسٹیج میں گفتگو۔ فوٹو: فائل

کاغذات منظورکرنے کے بعدپارٹی امیدواروں کوآزادقرارنہیں دیا جا سکتا، سینٹر اسٹیج میں گفتگو۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے کہاہے کہ نوازشریف کیخلاف اقامہ کی بنیاد پر فیصلہ کمزور نہیں۔

افتخار چوہدری نے ایکسپریس نیوزکے پروگرام سینٹر اسٹیج میں میزبان رحمان اظہرسے گفتگومیں کہا کہ بدعنوانی کامقدمہ احتساب عدالت کیلیے رکھا گیا جو 6 ماہ میں مکمل ہوجائے گا، عدلیہ نے جب کبھی آئین و قانون کے مطابق آزادی سے ایسے فیصلے کیے جوصاحب اقتدار کو اچھے نہیں لگے، وہ شکایت کرتے ہیں۔

سابق چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نوازشریف کیخلاف فیصلہ نہیں دیابلکہ آئین کے3 آرٹیکلزکی تشریح کی، آرٹیکل 62 اہلیت کے متعلق بات کرتا ہے، 63کاسب آرٹیکل کلازسی، دوہری شہریت جبکہ تیسرا آرٹیکل 63اے بتاتا ہے۔

افتخار چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے بعدکسی جماعت کے امیدواروں کو آزاد قرار نہیں دے سکتا، ملک میں جتنی جدوجہد،وکلاء ،سول سوسائٹی اور میڈیا نے کی جب کہ اس کا مقصد تھا ملک میں آئین کا دور دورہ ہو گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔