- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
مقبوضہ کشمیر، گورو کی پھانسی کے بعد چھاپے جاری، 500 نوجوان گرفتار
سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھاتی پولیس نے دہلی کی تہاڑ جیل میں محمد افضل گورو کو پھانسی دینے کے بعد سیکڑوں نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے 2010 ء کی طرز پر عوامی انتفادہ کو روکنے کیلیے کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرکے مقبوضہ علاقے کے مختلف تھانوں اور جیلوں میںبند کردیا جبکہ مزید 5نوجوانوں کو بد نام زمانہ قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھیجنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ محمد افضل گورو کو پھانسی دینے کے بعد مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں سے حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت500 سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے اکثریت کا تعلق سرینگر، پلوامہ، بارہمولہ اور اسلام آباد اضلاع سے ہے۔
سرینگر کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بھارتی پولیس کی طرف سے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے اور سرینگر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں اب بھی 40سے زائد کشمیری بند ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ بھارتی پولیس کے مسلسل چھاپوں اور گرفتاریوں سے بچنے کے لیے سرینگر میں متعدد نوجوان اپنا گھر چھوڑ کر اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے پاس پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔