- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان کے حملوں میں 30 فوجی ہلاک
کابل: افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان کی جانب سے کئے جانے والے حملوں میں کم از کم 30 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان کے یکے بعد دیگرے حملوں میں 30 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ ترجمان افغان وزراتِ داخلہ نجیب دانش نے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ رات گئے سب سے بڑا حملہ مغربی صوبے فرح کے ضلع بالابلوک میں کیا گیا جہاں طالبان نے ایک فوجی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا، طالبان اور اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ صبح تک جاری رہا اور اس خونریز مقابلے میں 25 فوجی ہلاک ہوئے، طالبان نے چیک پوسٹ پر قبضہ کرلیا اور فرار ہوتے ہوئے سرکاری اسلحہ و گاڑیاں ساتھ لے گئے۔
افغانستان کی وزراتِ دفاع کے ترجمان کے مطابق طالبان کی جانب سے دوسرا حملہ دارالحکومت کابل کے علاقے شش درک میں کیا گیا جہاں نیٹو کا ہیڈ کوارٹر، امریکی سفارت خانہ، ملکی خفیہ ادارے کا دفتر اور دیگر ممالک و بین الاقوامی اداروں کے دفاتر بھی قریب ہی تھے، حملہ خود کش تھا اور بمبار نے سخت حفاظتی حصار میں گھرے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔
تیسرا حملہ صوبہ ہلمند کے لشکر گاہ شہر کے ضلع نادِعلی میں واقع ایک فوجی اڈے کے قریب کیا گیا، سیکیورٹی فورسز کے مطابق حملہ آور کو گولی مار دی گئی تھی تاہم حملہ آور نے دھماکا خیز مواد سے بھری گاڑی فوجی اڈے کے مرکزی گیٹ پر اڑادی جس کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔