لکس سٹائل ایوارڈز 2018ء

محمود قریشی  منگل 27 فروری 2018
ہمایوں سعید، صبا قمر، ماہرہ خان اور احد رضا میر نے میدان مار لیا۔ فوٹو: فائل

ہمایوں سعید، صبا قمر، ماہرہ خان اور احد رضا میر نے میدان مار لیا۔ فوٹو: فائل

قیصر افتخار: موجودہ دور میں فنون لطیفہ کے تمام شعبوں کی بات کی جائے تواعلیٰ سول ایوارڈ اوراعزازات کے بعد لکس سٹائل ایوارڈ ایک ایسا ’’ ایوارڈ ‘‘ بن چکا ہے، جس کوسب سے زیادہ پسند کیا جاتا ہے بلکہ اس کوجیتنے والوں کو’’ قدر‘‘ کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

جہاں ایوارڈ اپنے نام کرنے والے خوش دکھائی دیتے ہیں، وہیں بہت سے فنکاراس پرتنقید بھی کرتے نظرآتے ہیں۔ جیتنے والے ایوارڈ کے ساتھ اپنے کام کی تعریفوںکی اسناد بھی ہمراہ لے جاتے ہیں، جبکہ ایوارڈ کیلئے نامزد ہوکربھی اسے نہ پاسکنے والے پیسے اور سفارش کی کہانی بیان کرتے رہتے ہیں۔ اب ہم کریں بھی توکیا ؟ کیونکہ جن کوملتا ہے وہ میرٹ کی بات کرتے ہیں اورجن کونہیں ملتا وہ الزام تراشی کا سہارالیتے ہیں۔

رواں سال لکس سٹائل ایوارڈ کا رنگا رنگ میلہ لاہورکے ایکسپوسنٹرمیں سجایا گیا۔ تقریب میں شرکت کیلئے بڑی تعداد میں فنکار، فلم میکر، ڈائریکٹر، رائٹر، تکنیک کار، میک اپ آرٹسٹ، ماڈل، فیشن ڈیزائنرز اوربہت سے وابستہ لوگ کراچی سے لاہورتشریف لائے جبکہ لاہورمیں موجود فنکاروں کی بڑی تعداد بھی اس پروقار تقریب میں شریک ہوئی۔

بس یوں کہئے کہ بہارکی رات کوفنکاروں کی کہکشاں نے مزید روشن بنادیا۔ ریڈکارپٹ پرمیڈیا سے ہم کلام ہونے کے لئے بھرپور اہتمام کیا گیا، جہاں سے لکس ایوارڈ میں شرکت کیلئے آنے والے فنکاروں کی بڑی تعداد گزرتی رہی اوراپنے خیالات کا اظہارکرتی دکھائی دی۔

ان میں اداکارنعمان اعجاز، ہمایوں سعید، سجل علی، جاوید شیخ، ماورا حسین، عروہ حسین، آمنہ شیخ، صنم سعید، احد رضا میر، عثمان خالد بٹ ،آئمہ بیگ،عائشہ عمر، نمرہ خان،اقرا عزیز، محب مرزا،ژالے سرحدی، اسد صدیقی، زارانورصدیقی، دانیال ارشد، عدیل چوہدری، کاشف نثار، احسن خان، میرا، صاحبہ، نشوبیگم ، نورالحسن، کاشف نثار، ظل، ساحرعلی بگا، امانت علی ، سید نوراوریوسف صلاح الدین سمیت دیگرشامل تھے۔

مختلف برانڈز اورڈیزائنرز کے تیارکردہ ملبوسات میں اداکارائیں اورماڈلز جیسے ہی ریڈکارپٹ پرپہنچتی توکیمرے کی فلیش گن ان کے تعاقب میں لگ جاتیں، دوسری جانب الیکٹرانک میڈیا کے نمائندگان بھی اپنے فرائض انجام دینے کے ساتھ ساتھ ’’ سیلفی‘‘ بنانے میں مصروف رہے۔

یہ سلسلہ تومعمول کے مطابق جاری تھا ہی لیکن اس وقت ماحول میں تبدیلی دکھائی دی جب فلمسٹارمیرا ریڈکارپٹ آئیں۔ میرا کی آمد پرمیڈیا نے ان سے بات چیت کیلئے فوری مائیک ان کی جانب کئے لیکن ابھی کچھ ہی دیر گزری تھی کہ اچانک سے اداکارہ ماہرہ خان ’’باڈی گارڈز‘‘ کے گھیرے میں وہاں پہنچ گئیں۔ پھرکیا تھا ایک طرف میرا اوردوسری جانب ان کی پڑھی لکھی حریف ماہرہ خان تھیں۔

میرا کیمروں کواپنی جانب متوجہ کروانے کی کوشش میں تھیں، لیکن ماہرہ کی دبنگ انٹری نے میڈیا نمائندگان کومجبورکیا کہ وہ سب کچھ چھوڑ کران سے بات کریں، وگرنہ وہ بات کئے بغیر ہی وہاں سے چلی جائیں گے۔ یہ منظردیکھ کریوں محسوس ہورہا تھا کہ جیسے پاکستان میں لکس ایوارڈ کی نہیں بلکہ ’’آسکر‘‘ کی تقریب ہورہی ہے اورماہرہ خان کوسخت سیکیورٹی میں وہاں لایا جارہا ہے۔

ریڈکارپٹ کے بعد اگلا مرحلہ ہال میں شروع ہونا تھا جس کیلئے عام پبلک تودورکی بات معروف فنکاریا ماضی میں لکس سٹائل ایوارڈ جیتنے والوںکوبھی منتظمین کی غفلت کہہ لیں یا پھر بدانتظامی اچھی سیٹیں نہ مل سکیں اوربہت سے فنکار بہترسیٹوں کے انتظارمیں کافی دیرتک سٹیج کے سامنے خوش گپیاں لگاتے رہے، جس کی وجہ سے ایوارڈ مقررہ وقت سے تین گھنٹے تاخیرسے شروع ہوا۔ مگرجب شوشروع ہوا توہال میں موجود اکثریت کا خیال تھا کہ اس خوبصورت شوکا آغاز قومی ترانے سے ہوگا لیکن ایسا نہ ہوا اورسب سے پہلے معروف کتھک ڈانسرناہید صدیقی اورماہرہ خان سٹیج پراعضاء کی شاعری پیش کرنے کیلئے پہنچیں اورپھر ایک کے بعد ایک انٹری ہونے لگی اوراسی دوران فنکاروںکو ایوارڈ ملنے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔

لکس سٹائل ایوارڈ 2018 ء میں فلم کیٹگری میں اداکارہ ماہرہ خان اورہمایوں سعید بہترین اداکار قرار پائے جبکہ بہترین معاون اداکارہ عروہ حسین اورجاوید شیخ، بہترین فلم ’میں پنجاب نہیں جاؤں گی‘ نے اپنے نام کیا۔ ٹی وی کیٹگری میں احد رضا میر نے ڈرامہ ‘یقین کا سفر’ بہترین اداکار کا ایوارڈ حاصل کیا جب کہ صباء قمرکو ڈرامہ سیریل ’باغی‘ میں جاندار اداکاری پر بہترین اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا۔

سنگر آف دی ایئر‘ کا ایوارڈ علی سیٹھی، علی حمزہ اور وقار احسن کو دیا گیا۔ناہید صدیقی کورقص اورفریحہ الطاف کوفیشن اورایونٹ آرگنائزنگ کے شعبے میں گراں قدرخدمات پرلائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ بیسٹ ایمرجنگ ٹیلنٹ بینڈ’’کشمیر‘‘ ، بیسٹ میوزک وڈیو ڈائریکٹر رضاشاہ ، سنگر آف دی ایئر علی سیٹھی، البم آف دی ایئر’’وجد‘‘ بائے حدیقہ کیانی، بیسٹ ایمرجنگ ماڈلنگ ٹیلنٹ صحیفہ جبار خٹک، بیسٹ فوٹوگرافر رضوان الحق، بیسٹ ہیئر اینڈ میک اپ قاسم لیاقت، بیسٹ میل ماڈل حسنین لہری، بیسٹ فی میل ماڈل آمنہ بابر، اچیومنٹ ان فیشن ڈیزائن پریٹ ثنا سفیناز، اچیومنٹ ان فیشن ڈیزائن لان ایلان، بیسٹ مینزویئر ڈیزائنر عمرفاروق ، بیسٹ ڈریس لائیومیل ابرارالحق، بیسٹ ریڈ کارپٹ ڈریس نبیلہ، بیسٹ ٹی وی رائٹر مصطفیٰ آفریدی، بیسٹ ساؤنڈ ٹریک شجاع حیدر(باغی)، بیسٹ ٹی وی ڈائریکٹر سیفی حسن(سمی)، بیسٹ پلے بیک سنگر میل راحت فتح علی خان (ارتھ)، بیسٹ پلے بیک سنگرفی میل آئمہ بیگ قرار پائیں۔ شومیں ساحر علی بگا اور علی عظمت کے اشتراک سے تیار کیا گیا نیا گیت بھی پیش کیا گیا جبکہ بچوں سے زیادتی بارے شعور اجاگر کرنے کے لئے خصوصی پرفارمنس بھی شوکا حصہ رہی، جس میں اداکاراحسن خان اورآمنہ الیاس نے بچوں کے ساتھ مل کرپرفارم کیا۔

لاہورمیں سجنے والی لکس ایوارڈزکی تقریب میں ’’ایکسپریس‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے اداکار ہمایوں سعید، جاوید شیخ اوراحسن کا کہنا تھا کہ کسی بھی فنکارکی حوصلہ افزائی کیلئے ایوارڈ تقریب بہترین کردارادا کرتی ہے۔ جب کسی فنکارکوایوارڈ سے نوازا جاتا ہے تووہ آئندہ مزید بہترکام کرنے کی جستجومیں لگ جاتا ہے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ اس طرح کی تقریبات کا انعقاد ضرورہونا چاہئے، جہاں تک بات کچھ فنکاروں کی تنقید کی ہے تویہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ جس کوایوارڈ مل جائے وہ خود کواس کا سب سے بڑا حقدار سمجھتا ہے جبکہ نہ ملنے والے ہمیشہ تنقید ہی کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔