مارچ میں افراط زر کی شرح 6.57 فیصد تک گر گئی

کامران عزیز  منگل 2 اپريل 2013
فروری کے مقابلے میں قیمتیں 0.4 فیصد بڑھیں، جولائی سے مارچ تک افراط زر کی شرح 7.98 فیصد رہی۔  فوٹو : فائل

فروری کے مقابلے میں قیمتیں 0.4 فیصد بڑھیں، جولائی سے مارچ تک افراط زر کی شرح 7.98 فیصد رہی۔ فوٹو : فائل

کراچی:  ملک میں صارف قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے افراط زر کی شرح میں گزشتہ ماہ کمی ہوئی، فروری 2013 میں افراط زر کی شرح سال بہ سال 7.4فیصد ریکارڈ کی گئی تھی ۔

جو مارچ میں کم ہو کر 6.57فیصد پر آ گئی، ماہانہ بنیادوں پر افراط زر کی شرح میں 0.4فیصد اضافہ ہوا، اس دوران اشیائے خوراک اور مشروبات کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر 5.86 فیصد رہا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر خوراک 0.55فیصد مہنگی ہوئی، کلوتھنگ اور فٹ ویئر کے نرخ ماہانہ بنیادوں پر 0.55فیصد بڑھے جبکہ سال بہ سال12.59فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔

فروری2013 کے مقابلے میں گزشتہ ماہ ہاؤسنگ پانی بجلی گیس وایندھن کے چارجز میں 0.08 فیصد اور مارچ 2012 کے مقابلے میں3.56 فیصد اضافہ ہوا، صحت پراخراجات بالترتیب 0.30 اور12.40فیصد، ٹرانسپورٹ 0.40اور 6.02فیصد، کمیونی کیشن صفر اور5.07فیصد، ہوٹلنگ 0.37 اور 8.57فیصد جبکہ متفرق اخراجات میں مارچ کے دوران ماہانہ بنیادوں پر 0.05 فیصد کمی اور سالانہ بنیادوں پر7.45فیصد اضافہ ہوا۔

پاکستان بیوروشماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی9ماہ (جولائی2012 تامارچ 2013) کے دوران سی پی آئی کی بنیاد پر افراط زر کی شرح 7.98 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 10.79 فیصد رہی تھی، اسی طرح حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی بنیاد پر انفلیشن میں گزشتہ 9ماہ کے دوران 8 اورہول سیل پرائسز انڈیکس (ڈبلیوپی آئی) میں 8.05 فیصد اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں بالترتیب 6.62 اور 12.17 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔