- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
ملک بھر میں نئی حلقہ بندیوں کی تشکیل کا باقاعدہ اعلان 5 مارچ کو متوقع
کراچی: الیکشن کمیشن نے سندھ میں قومی و صوبائی اسمبلی کی حلقہ بندیوں کا کام تقریباً مکمل کرلیا ہے ملک بھر میں حلقہ بندیوں کی تشکیل کا باقاعدہ اعلان 5مارچ کو متوقع ہے۔
نئی حلقہ بندیوں کے تحت سندھ میں مجموعی طور پر قومی اسمبلی کی 61 اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد بدستور 130رہے گی۔ کراچی میں قومی اسمبلی کی 21اور صوبائی اسمبلی کی 44 نشستیں ہوجائیں گی، کراچی میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں کا اضافہ ہورہا ہے، کراچی کے گنجان آبادی والے ضلع غربی میں سب سے زیادہ قومی وصوبائی اسمبلی کی نشستیں تشکیل پا رہی ہیں، ضلع غربی میں قومی اسمبلی کی 5 نشستیں اور صوبائی اسمبلی کی 11 نشستیں ہو جائیں گی، ضلع جنوبی میں قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی 5 نشستیں ہوں گی، ضلع وسطی میں قومی اسمبلی کی 4 اور صوبائی اسمبلی کی 8، ضلع ملیر میں قومی اسمبلی کی 3 اور صوبائی اسمبلی کی 5، ضلع کورنگی میں قومی اسمبلی کی 3 نشستیں اور صوبائی اسمبلی کی 7 نشستیں جبکہ ضلع شرقی کے حصے میں قومی اسمبلی کی 4 اور صوبائی اسمبلی کی 8 نشستیں آئیں گی، اندرون سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی 4 تشکیل ہونگی۔
کشمور میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 3، جیکب آباد میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 3، قمبر شہداد کوٹ میں قومی اسمبلی کی 2اور صوبائی اسمبلی کی 4، شکار پور میں قومی اسمبلی کی 2اور صوبائی اسمبلی کی 3، میر پورخاص میں قومی اسمبلی کی 2اور صوبائی اسمبلی کی 4، تھرپارکر میں قومی اسمبلی کی 2اور صوبائی اسمبلی کی 4، عمرکوٹ میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 3، شہید بے نظیر آباد میں قومی اسمبلی کی 2اور صوبائی اسمبلی کی 4، سانگھڑ میں قومی اسمبلی کی 3اور صوبائی اسمبلی کی 6، نوشہرہ فیروز میں قومی اسمبلی کی 2اور صوبائی اسمبلی کی 4، سکھر میں قومی اسمبلی کی۔
2اور صوبائی اسمبلی کی 4، خیر پور میں قومی اسمبلی کی 3اور صوبائی اسمبلی کی 7، گھوٹکی میں قومی اسمبلی کی 2اور صوبائی اسمبلی کی 4، حیدرآباد میں قومی اسمبلی کی 3اور صوبائی اسمبلی کی 6، دادو میں قومی اسمبلی کی 2اور صوبائی اسمبلی کی 4، جامشورو میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 3، بدین میں قومی اسمبلی کی 2اور صوبائی اسمبلی کی 5، مٹیاری میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 2، ٹندوالہیار میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 2، ٹنڈو محمد خان میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 2، ٹھٹھہ میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 3، سجاول میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 2 نشستیں تشکیل پائیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔