پرویز مشرف کی آمد : بینظیر قتل کیس کی از سر نو سماعت کا فیصلہ

قیصر شیرازی  منگل 2 اپريل 2013
8اپریل کومقدمے کے3گواہ بھی طلب،فیصلے سے کیس مزید5سال لٹک جائے گا،ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے،پراسیکیوٹر  فوٹو : اے ایف پی / فائل

8اپریل کومقدمے کے3گواہ بھی طلب،فیصلے سے کیس مزید5سال لٹک جائے گا،ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے،پراسیکیوٹر فوٹو : اے ایف پی / فائل

راولپنڈی:  انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے سینئر جج چوہدری حبیب الرحمن نے سابق وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹوکے قتل کیس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کا مقدمہ دیگر 7 ملزمان سے الگ کرکے اس کی سماعت الگ اور روزانہ کی بنیاد پرکرنے کی ایف آئی اے کی درخواستیں مستردکر دی ہیں اورمقدمہ کی ازسرنوسماعت کافیصلہ کیا ہے۔

عدالت نے پرویز مشرف کو نوٹس جاری کرکے بطور ملزم آئندہ تاریخ پر پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ پرویز مشرف کی پیشی کے بعد تمام ملزمان میں از سر نو مقدمے کی نقول تقسیم کرکے باقاعدہ فرد جرم عائدکی جائے گی اور جن 25 گواہان کے بیانات ریکارڈکیے جاچکے ہیں انھیں بھی از سر نو نوٹس جاری کرکے عدالت طلب کیا جائے گا۔گزشتہ5سال کے دوران جن گواہان کے بیانات ریکارڈکیے جاچکے تھے وہ سب غیر موثر سمجھے جائیں گے۔

ایف آئی اے کے سینئر پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار علی نے درخواست میں موقف اختیارکیا تھا کہ بینظیر بھٹوقتل کیس میںکل54گواہان کے بیانات ریکارڈکیے جانے ہیں جبکہ دیگر7ملزمان سابق ڈی آئی جی سعود عزیز، سابق ایس پی خرم شہزاد،گرفتار ملزمان اعتزاز شاہ،شیر زمان،رفاقت،حسنین،رشید ترابی کیخلاف اب تک25 گواہان کے بیان ریکارڈ ہوچکے ہیں ، مزید29گواہان کے بیانات رہ گئے ہیں،اس لیے نئے ملزم(پرویز مشرف) کے آنے پر اس کا کیس دیگر ملزمان سے الگ کر دیا جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو اس اہم ترین کیس کی سماعت میں تاخیر ہوگی۔

پرویز مشرف کا کیس الگ ٹرائل کیا جائے،عدالت نے یہ استدعا مستردکر دی اور تمام ملزمان کیخلاف ایک ساتھ سماعت کرنے کا فیصلہ سنایا۔8اپریل کو آئندہ تاریخ پر 3 گواہان کوبھی طلب کر لیا گیا،گزشتہ روز پرویز مشرف کی عدالت آمدکی بھی دن بھر افواہیں رہیں، اس مناسبت سے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے مگر ملزم پرویز مشرف نہ آسکے۔مقدمہ کے سینئر پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار علی نے ایکسپریس کے رابطہ پرگفتگوکرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلہ سے یہ کیس مزید 5سال تک لٹک جائے گا، ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔