فلسطینی قیدی260روزہ بھوک ہڑتال کے بعداسرائیلی جیل سے آزاد

اسٹاف رپورٹر  منگل 2 اپريل 2013
 سامرالعساوی بھی آزادی یا شہادت کی جنگ لڑ رہے ہیں،فلسطین فاؤنڈیشن. فوٹو: اے ایف پی

سامرالعساوی بھی آزادی یا شہادت کی جنگ لڑ رہے ہیں،فلسطین فاؤنڈیشن. فوٹو: اے ایف پی

کراچی:  فلسطینی قیدی ایمن الشروانہ کی بھوک ہڑتال کامیاب ہوگئی۔ 260روز بعد اسرائیلی جیل سے آزاد ہو گئے۔

اس موقع پر فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی طرف سے فلسطینی عوام اور حماس سمیت جہاداسلامی کو مبارک بادکا پیغام بھیجا گیاہے۔ دوسری جانب فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سابق رکن قومی اسمبلی مظفر احمدہاشمی، علامہ قاضی احمدنورانی صدیقی، مرکزی ترجمان صابرکربلائی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ فلسطین مسلح مزاحمت اور جہاد سے آزاد ہوگا، اسرائیل کو ہرگز تسلیم نہیں کریں گے، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں کاکہنا تھاکہ ناجائز قبضہ، یہودی بستیوں کی تعمیر، یہودی سازی اور محاصرہ سب باطل ہیں، عنقریب تحریک مزاحمت ان سب کو اپنے پاؤں تلے روند دے گی۔

فلسطین کی آزادی واجب، ایک حق اور ہمارا ہدف و مقصد ہے۔ ان کاکہنا تھاکہ فلسطین کی آزادی کے لیے کوشش کرنا پاکستانی قوم، ملت عرب اور امت مسلمہ کی ذمے داری ہے۔ انھوں نے تمام اسلامی اور عرب ممالک سے مطالبہ کیاکہ فلسطین میں مسلح مزاحمت اور جہاد کی حمایت کریں۔

اس موقع پر فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں نے پوری فلسطینی قوم اور امت مسلمہ کو فلسطینی قیدی ایمن الشروانہ کی اسرائیلی جیل سے رہائی پر مبارک باد پیش کی اور اسے مزاحمت کی فتح قراردیا۔ واضح رہے کہ ایمن الشروانہ کو حال ہی میں دوبارہ گرفتار کیاگیا تھا اور انھوں نے اپنی آزادی کے لیے اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کی ہوئی تھی جو 260روز جاری رہنے کے بعد ان کی آزادی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی۔ دوسری طرف فلسطینی جیل میں ایک اور مجاہد فلسطینی سامرالعساوی کو 253روز گزر چکے ہیں اور وہ بھی آزادی یا شہادت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔