3 ماہ میں 8 بینک ڈکیتیاں، ایک کروڑ، 48 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے

ساجد رؤف  بدھ 3 اپريل 2013
سی سی ٹی وی فوٹیج کے باوجود ڈاکوگرفتار نہ ہوسکے، پولیس افسران واردات کی فوٹیج الیکٹرانک میڈیا پر نشر کرا کے ’’سو ‘‘ جاتے ہیں۔ فوٹو: فائل

سی سی ٹی وی فوٹیج کے باوجود ڈاکوگرفتار نہ ہوسکے، پولیس افسران واردات کی فوٹیج الیکٹرانک میڈیا پر نشر کرا کے ’’سو ‘‘ جاتے ہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی: شہر میں رواں سال کے ابتدائی 3 ماہ کے دوران8 بینکوں سے ایک کروڑ ، 48 لاکھ 68ہزار 879روپے کی رقم لوٹ لی گئی۔

تفصیلات کے مطابق رواں سال کے 3 ماہ میںڈاکوئوں نے 8 بینک لوٹ لیے ، پہلی بینک ڈکیتی 4جنوری کو جمشید کوارٹرز تھانے کی حدود میں ہوئی جہاں ڈاکو لسبیلہ چوک پر قائم بینک اسلامی سے 18لاکھ 83 ہزار 400 روپے لوٹ کرلے گئے ،ڈاکو فرار ہوتے ہوئے سیکیورٹی گارڈ سے اسلحہ بھی چھین کر لے گئے ، دوسری بینک ڈکیتی 15جنوری کو پیر آباد کے علاقے میٹرو سینما کے قریب ہوئی، ڈاکوئوں نے یوبی ایل بینک میں عملے اورکھاتیداروں کو یرغمال بنانے کے بعد 23 لاکھ 27 ہزار 183روپے لوٹے ، واردات کے دوران پولیس اہلکار عارف بھی زخمی ہوا جبکہ ملزمان زخمی پولیس اہلکار کی سر کاری ایس ایم جی بھی ساتھ لے گئے۔

رواں سال کی تیسری بینک ڈکیتی 8فروری کو ٹیپو سلطان کی حدود میں پی ای سی ایچ ایس  بلاک 6میں واقع الائیڈ بینک سے ڈاکوئوں نے 14لاکھ 30ہزار 830 روپے لوٹ لیے، ڈاکو سیکیورٹی گارڈ سے پستول اور 6رائونڈ بھی چھین کر فرار ہوگئے،چوتھی بینک ڈکیتی کی واردات 22 فروری کو درخشاں تھانے کی حدود میں سیکیورٹی گارڈ اپنے دوستوں کے ہمراہ سونیری بینک سے 21لاکھ 95ہزار 970 روپے، 595پائونڈ، 90یورو، 2173 ڈالر لوٹ کر فرار ہوگئے، پانچویں واردات 8مارچ کو گذری تھانے کی حدود میں واقع حبیب میٹروپولیٹن میں ہوئی ،ڈاکو 35لاکھ 15ہزار 90روپے اور سیکیورٹی گارڈ سے اسلحہ چھین کر فرار ہو گیا۔

 

6

چھٹی بینک ڈکیتی کی واردات 19 مارچ کو نارتھ ناظم آباد تھانے کی حدود بلاک A میں واقع میزان بینک میں کی گئی ،6 ڈاکوئوںنے سیکیورٹی گارڈ کاشف علی کی مدد سے عملے اور کھاتیداروں کو یرغمال بنانے کے بعد 38لاکھ، 3ہزار 258روپے لوٹے اور فرار ہوتے وقت بینک میں نصب ڈی وی آر سسٹم ، رپیٹر اور 2پستول بھی لے کر فرار ہوگئے،ساتویں بینک ڈکیتی کی واردات فیروز آباد تھانے کی حدود میں پی ای سی ایس ایچ بلاک 6میں علامہ اقبال روڈ پر واقع  الائیڈ میں ہوئی ، ڈاکو 16لاکھ اور 68ہزار لوٹ کر فرار ہو گئے، ڈاکو بینک میں نصب ڈی آر سسٹم اور رپیٹر بھی لے گئے ، ڈکیتی میں بینک کی سیکیورٹی پر معمور پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈ ناظم علی ملوث تھا۔

رواں سال کی آٹھویں اور آخری بینک ڈکیتی کی واردات 27مارچ کو گزری تھانے کی حدود میں سحر کمرشل پر واقع بینک اسلامی بینک میں کی گئی ،4ڈاکو داخل ہو ئے اور مزاحمت کرنے پردو سیکیورٹی گارڈ سلطان اور اصغر کو زخمی کرنے کے بعد بینک سے 12لاکھ 52ہزار ،648  روپے لوٹ لیے اور ڈاکو زخمی سیکیورٹی گارڈ کی رائفل بھی لے گیے،بینک ڈکیتیوں کی واردات کے دوران بینکوں کی سیکیورٹی کے انتظامات دھرے کے دھرے رہ گئے جبکہ پولیس بیشتر بینک ڈکیتیوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج ہونے کے باوخود ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی۔

ذرائع کے مطابق پولیس افسران بینک ڈکیتیوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کے بجائے واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج الیکٹرانک میڈیا پر نشرکرانا اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں اور جب پولیس افسران سے واردات سے متعلق کی جانے والی تفتیش اور ملزمان کو گرفتار کرنے کے حوالے کیے جانے والے اقدامات سے متعلق پوچھا جاتا ہے تو پولیس افسران اپنی ناکامی کو چھپاتے ہوئے روایتی انداز میں کار کردگی بتانا شروع کر دیتے ہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔