دورۂ سری لنکا؛ پاکستان کے 15 رکنی ویمنز اسکواڈ کا اعلان

اسپورٹس رپورٹر  پير 5 مارچ 2018
کھلاڑیوں کا چناؤ میرٹ پر کیا، سلیکشن کمیٹی۔ فوٹو: اے ایف پی

کھلاڑیوں کا چناؤ میرٹ پر کیا، سلیکشن کمیٹی۔ فوٹو: اے ایف پی

لاہور: رواں ماہ سری لنکا میں  شیڈول  آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ راؤنڈ ٹو کے لیے 15 رکنی حتمی اسکواڈ کا اعلان کر دیا گیا۔

پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم رواں ماہ سری لنکا کا دورہ کرے گی اور میزبان سائیڈ کے خلاف آئی سی سی  ویمنز چیمپئن شپ راؤنڈ ٹو میں مجموعی طور پر 6 میچزکی سیریز میں حصہ لے گی۔

سیریز کے لیے جلال الدین کی سربراہی میں قائم   پی سی بی کی ویمنز سلیکشن کمیٹی  نے جاری تربیتی کیمپ میں پلیئرز کی کارکردگی کا باریک بینی کے ساتھ جائزہ لینے کے بعد 15 رکنی حتمی اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔

بسمعہ معروف کو دونوں طرز کی کرکٹ کے لیے قومی ٹیم کا کپتان منتخب کیا گیا ہے، دوسری کامیاب پلیئرزمیں ناہیدہ بی بی، سدرہ امین، جویریہ ودود، فریحہ محمود، منیبہ علی صدیقی، سدرہ نواز، ثنامیر، ندا راشد، کائنات امتیاز، نتالیہ پرویز، نشرہ سندھو، غلام فاطمہ، ڈیانا بیگ اور ایمن انور شامل ہیں۔ دورے کے دوران عبدالرقیب قومی خواتین ٹیم کے منیجر ہوں گے جبکہ دوسرے آفیشلزمیں مارک کولزہیڈکوچ، شاہد انور بیٹنگ کوچ، ابرار احمد ٹرینر، زبیر احمد اینالسٹ اور ساجدہ فجر فزیوتھراپسٹ شامل ہیں۔

یاد رہے کہ دورے کے دوران پاکستانی ٹیم میزبان سائیڈ کے خلاف 3 ایک روزہ اور 3 ٹوئنٹی20 میچوں کی سیریزکھیلے گی۔ پاکستانی ٹیم دورے کا آغاز3 میچوں پر مشتمل ایک روزہ   سیریز سے کرے گی، پہلا میچ 20 مارچ  کودمبولا میں رکھاگیا ہے، 22 مارچ کو دونوں ٹیمیں اسی گراؤنڈ پر ایک دوسرے کیخلاف ایکشن میں دکھائی دیں گی جبکہ سیریزکا آخری میچ دمبولا میں ہی 24 مارچ کو شیڈول ہے۔

پاکستان اور سری لنکا کی خواتین ٹیموں کے درمیان ٹوئنٹی20 سیریزکا آغاز 20 مارچ سے کولمبو کے ایس ایس سی اسٹیڈیم  میں ہوگا، دوسرا میچ بھی کولمبو میں ہی30 مارچ کو این سی سی  میں  رکھا گیا ہے جبکہ سیریزکا تیسرا اور آخری میچ 31 مارچ کو کولمبو کے ایس ایس سی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

ادھر سلیکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر کیا گیا ہے، امید ہے کہ پلیئرز عوامی توقعات پر پورا اترتے ہوئے میزبان سائیڈ کے خلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد وطن واپس لوٹیں گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔