سینیٹ انتخابات اور ووٹ کا تقدس

قیصر اعوان  پير 5 مارچ 2018
کیا پیپلز پارٹی کی روبینہ قائم خانی کا ووٹ ڈالنا بھی ڈرامہ تھا؟
فوٹو: انٹرنیٹ

کیا پیپلز پارٹی کی روبینہ قائم خانی کا ووٹ ڈالنا بھی ڈرامہ تھا؟ فوٹو: انٹرنیٹ

’’کیا عمران خان آج بھی ووٹ ڈالنے نہیں آئیں گے؟‘‘ اُس نے تجسس سے پوچھا۔

’’نہیں! وہ اپنی سیاسی مصروفیات کی وجہ سے نہیں آ پائیں گے،‘‘ میں نے کہا۔

’’ایسی بھی کیا سیاسی مصروفیت کہ جماعت کا سربراہ ہی اتنے اہم سیاسی عمل سے الگ ہوجائے؟‘‘ وہ حیران ہوا۔

’’سو مصروفیات ہو سکتی ہیں،‘‘ میں نے بیزاری سے جواب دیا۔

’’ن لیگ کے عارف سندھیلہ تو شدید علالت کی حالت میں بھی ووٹ ڈالنے پہنچ گئے تھے۔‘‘

’’سب ڈرامے بازی تھی،‘‘ میں فوراً بولا۔

’’اور جو ارشد لودھی وہیل چیئر پر آئے؟‘‘

’’سب شوبازی ہے، یار!‘‘ میں نے اُکتاہٹ سے کہا۔

’’کیا پیپلز پارٹی کی روبینہ قائم خانی کا ووٹ ڈالنا بھی ڈرامہ تھا؟‘‘ اُس کے چہرے پر حیرانی تھی۔

’’پوائنٹ اسکورنگ!‘‘ میں نے بغیر سوچے سمجھے جواب دیا۔

’’معاف کرنا دوست، جوان بیٹے کی میت گھر پر پڑی ہو توکوئی ماں محض اپنے لیڈروں کی خوشنودی یا سیاسی فائدے حاصل کرنے کےلیے گھر سے نہیں نکل پڑتی، ایک ماں اتنی خود غرض نہیں ہوسکتی۔‘‘ اُس نے افسردگی سے کہا۔

میرے پاس اُس کی بات کا کوئی جواب نہیں تھا۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔