کراچی ایئرپورٹ: تمام ایووبرج ناکارہ، حادثے کا خدشہ

اسٹاف رپورٹر  بدھ 3 اپريل 2013
مدت پوری کرچکے،ذرائع،ایک برج کی مرمت پر30 کروڑ روپے لگیں گے، سی اے اے۔ فوٹو : فائل

مدت پوری کرچکے،ذرائع،ایک برج کی مرمت پر30 کروڑ روپے لگیں گے، سی اے اے۔ فوٹو : فائل

کراچی: کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافروں کو طیارے تک پہنچانے والے 12 ایوو برج انتہائی خطرناک ہوگئے ہیں جوکسی بھی وقت ایئرپورٹ پر بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔

ان کی ناقص حالت کی وجہ سے کراچی ایئرپورٹ پرمسافروںکوجہازکے سفرکے آغاز سے ہی خطرناک صورتحال کاسامنا کرناپڑرہاہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام نے یہ ایوو برج 1992میں لگائے گئے تھے جواپنی مدت پوری کرچکے ہیں۔ ان میں ہائیڈرولک سسٹم کام کرتا ہیلیکن مرمت نہ ہونے کی وجہ سے اب یہ ایوو برج بوسیدہ ہوگئے ہیں، انکی مرمت اوردیکھ بھال کی ذمے داری سول ایوی ایشن پر عائد ہوتی ہے لیکن سول ایوی ایشن کا مینٹیننس ڈپارٹمنٹ بھی غیرفعال ہوگیا ہے۔

15

4 ماہ قبل کراچی ایئرپورٹ پرقومی ایئرلائن کے طیارے پر ایوو برج گرگیاتھا جس کی وجہ سے طیارے کو شدیدنقصان پہنچا تھا جبکہ مسافروںکوذہنی کوفت بھی اٹھانا پڑی تھی۔ پرانی ٹیکنالوجی کے تیارکیے جانے والے ہائیڈرولک برج دنیا بھرکے ایئرپورٹ پرمتروک کیے جاچکے ہیں لیکن کراچی ایئرپورٹ پر ان کواستعمال کیا جارہا ہے۔سول ایوی ایشن اتھارٹی کاکہنا ہے کہ ایک برج کی تعمیر پر30 کروڑ روپے لاگت آتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔