- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
بچی کی ہلاکت کے ذمے دار ڈاکٹرکیخلاف کارروائی کی جائے،والد
کراچی: ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے ہلاک ہونے والی بچی شہزل یوسف زئی کے والد عرفان یوسف زئی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 30 جنوری کوشہزل کو بخار کی صورت میں ڈاکٹر کے پاس لے گئے۔
جہاں انھوں نے بچی کو ایک شیشی میں سے ڈیڑھ ڈیڑھ چمچہ شربت پلایا اور اینٹی ملیریا دوا لکھ کر دی ، اگلے دن بچی کے منہ اور پورے جسم پر چھالے آگئے ۔
بچی کے پیشاب میں خون آنے لگا جس پر ہم بچی کونجی اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے تجزیوں کے بعد بتایا کہ بچی کو اسٹیون جانسن سینڈرون نامی لا علاج جان لیوا بیماری ہے جو غلط دوا کے ری ایکشن کے باعث ہوئی ہے،اس موقع پر بچی کی والدہ حنا یوسف زئی ، ارم حنیف ایڈوکیٹ ، بچی انیسہ آصف کیوالدہ ہما رضوی بھی موجود تھیں،عرفان یوسف زئی نے کہا کہ ہم نے ڈاکٹر سے بارہا اس دوا کا نام پوچھا ہے لیکن انھوں نے نام نہیں بتایا، بچی کی والدہ حنا یوسفزئی نے کہا کہ ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کی جائے ۔
انھوں نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے اپیل کی کہ وہ بچی کے قتل کے ذمے دار ڈاکٹرکی غفلت کا از خود نوٹس لیں اور انھیں انصاف دلائیں ، ارم حنیف ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ شہزل کا ڈاکٹر کی غفلت کے باعث انتقال ہوا جس پر ان کے خلاف ڈیفنس تھانے میں مقدمہ درج ہے ، پولیس ڈاکٹر کی پشت پناہی کررہی ہے ، بچی کے والد اوررشتے داروں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔