- لائسنس کی تجدید میں مبینہ تاخیر؛ 5 کمپنیوں کے فلائٹ آپریشن معطل
- 9 فلسطینیوں کی شہادت پر نکالی گئی ریلی پر اسرائیلی فورسز کا کریک ڈاؤن، متعدد زخمی
- کراچی میں ہفتے اور اتوار کو بوندا باندی کی پیش گوئی
- اسلام آباد تا کراچی؛ جدید سہولتوں کی حامل گرین لائن ایکسپریس ٹرین کا افتتاح
- کسٹم انٹیلی جنس کی کارروائی، جنگی طیاروں کا اسمگل شدہ آئل بڑی مقدار میں برآمد
- اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کی لاش کچرے میں پھینکنے والی خاتون گرفتار
- خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر حاجی غفران کا تنخواہ اور مراعات نہ لینے کا اعلان
- دو دن سے واہگہ پر موجود بھارتی بیس بال ٹیم پاکستان پہنچ گئی
- پولیس مقابلہ اور ڈکیتی کے مجرم کو 32 سال قید کا حکم
- کیماڑی میں جاں لیوا پراسرار بیماری سے اموات؛ حکومتی مشینری سرگرم
- بحران پر قابو پانے کے لیے ایک ارب ڈالر پاکستان لاسکتے ہیں، ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان
- ویسٹ ایشیاء بیس بال کپ، بھارتی ٹیم بالآخر پاکستان پہنچ گئی
- دالوں کا صرف 15 دن کا اسٹاک باقی رہ گیا
- سرد اور گرد آلود ہواؤں سے موسمی بخار؛ کراچی میں بچے اور بزرگ زیادہ متاثر
- پرویز الہیٰ اور اُن کے ساتھیوں نے غداری کی، چوہدری سالک حسین
- یورپ، امریکا اور برطانیہ میں پاکستانی سفارتخانوں کے ملازمین کو 6 ماہ سے تنخواہ نہ ملی
- میرے قتل کا پلان سی تیار، زرداری نے دہشت گرد تنظیم کو پیسہ دیا ہے، عمران خان
- چیونٹیاں مریضوں میں کینسر کی تشخیص کر سکتی ہیں، تحقیق
- امریکی ہائی اسکول کی لائٹیں مسلسل 15 ماہ سے روشن
- کام کا تناؤ ہے تو عطرِ گلاب سونگھئے
بچی کی ہلاکت کے ذمے دار ڈاکٹرکیخلاف کارروائی کی جائے،والد
بچی شہزل کے رشتے دار انصاف کے لیے پریس کلب پرتصویر اٹھائے مظاہرہ کررہے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس
کراچی: ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے ہلاک ہونے والی بچی شہزل یوسف زئی کے والد عرفان یوسف زئی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 30 جنوری کوشہزل کو بخار کی صورت میں ڈاکٹر کے پاس لے گئے۔
جہاں انھوں نے بچی کو ایک شیشی میں سے ڈیڑھ ڈیڑھ چمچہ شربت پلایا اور اینٹی ملیریا دوا لکھ کر دی ، اگلے دن بچی کے منہ اور پورے جسم پر چھالے آگئے ۔
بچی کے پیشاب میں خون آنے لگا جس پر ہم بچی کونجی اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے تجزیوں کے بعد بتایا کہ بچی کو اسٹیون جانسن سینڈرون نامی لا علاج جان لیوا بیماری ہے جو غلط دوا کے ری ایکشن کے باعث ہوئی ہے،اس موقع پر بچی کی والدہ حنا یوسف زئی ، ارم حنیف ایڈوکیٹ ، بچی انیسہ آصف کیوالدہ ہما رضوی بھی موجود تھیں،عرفان یوسف زئی نے کہا کہ ہم نے ڈاکٹر سے بارہا اس دوا کا نام پوچھا ہے لیکن انھوں نے نام نہیں بتایا، بچی کی والدہ حنا یوسفزئی نے کہا کہ ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کی جائے ۔
انھوں نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے اپیل کی کہ وہ بچی کے قتل کے ذمے دار ڈاکٹرکی غفلت کا از خود نوٹس لیں اور انھیں انصاف دلائیں ، ارم حنیف ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ شہزل کا ڈاکٹر کی غفلت کے باعث انتقال ہوا جس پر ان کے خلاف ڈیفنس تھانے میں مقدمہ درج ہے ، پولیس ڈاکٹر کی پشت پناہی کررہی ہے ، بچی کے والد اوررشتے داروں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔