خواتین کی مخصوص نشستوں کیلئے جمع تمام کاغذات نامزدگی منظور

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 4 اپريل 2013
صوبائی الیکشن کمیشن میں خواتین کی مخصوص نشستوں کی اسکروٹنی کے لیے آنے والی مختلف جماعتوں کی امیدواراپنی باری کے انتظار میں بیٹھی ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

صوبائی الیکشن کمیشن میں خواتین کی مخصوص نشستوں کی اسکروٹنی کے لیے آنے والی مختلف جماعتوں کی امیدواراپنی باری کے انتظار میں بیٹھی ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی:  صوبائی الیکشن کمیشن نے ترجیحی فہرست کی بنیاد پر خواتین کی مخصوص نشستوں پر جمع تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے ہیں۔

ترجیحی فہرست میں شامل مسلم لیگ فنکشنل کی غلام سکینہ اور پیپلزپارٹی کی انیلہ نجمی کاغذات نامزدگی جمع نہ کرانے کے باعث انتخابی مقابلے سے باہر ہوگئی ہیں، تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں خواتین کی29 مخصوص نشستوں کیلیے جمع کردہ 247 کاغذات نامزدگی میں99 امیدواروں کے کوائف و دستاویزات منظور کرلیے گئے۔

16 سیاسی ومذہبی جماعتوں نے مخصوص نشستوں کیلیے99خواتین امیدواروںکی ترجیحی فہرست پیر کو الیکشن کمیشن کو فراہم کی تھی،صوبائی الیکشن کمشنر اور ریٹرننگ افسر ایس ایم طارق قادری نے کاغذات نامزدگی منظور کیے۔

نامزدگی منظور ہونیوالی خواتین امیدواروں میں پاکستان پیپلز پارٹی کی شہلا رضا، شہلا فاروقی،ارم خالد،نصرت سلطانہ،کلثوم اختر چانڈیو،شہناز بیگم،ریحانہ لغاری،شمیم ممتاز، ڈاکٹر سجیلہ لغاری ودیگر، متحدہ قومی موومنٹ کی سمیتہ افضل سید، بلقیس مختار، ہیر سوہو، عائشہ آفتاب، رانا انصار ودیگر، مسلم لیگ (ن) کی صورت تھیبو، مختیار ناز، زینب شیخ ودیگر، جماعت اسلامی کی کلثوم نظامانی عطییہ نثار، طیبہ عاطف ودیگر سمیت پاکستان تحریک انصاف ،،سندھ یونائیٹڈ پارٹی ، عوامی نیشنل پارٹی، قومی عوامی تحریک ، مسلم لیگ (ق)، آل پاکستان مسلم لیگ، مسلم لیگ ( ہم خیال گروپ)، پی پی پی( شہید بھٹو گروپ)، متحدہ دینی محاذ، مسلم لیگ فنکشنل، نیشنل پیپلز پارٹی، جمیعت علما اسلام کی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے ۔

مسلم لیگ فنکشنل کی غلام سکینہ اور پیپلزپارٹی کی انیلہ نجمی کے نام ان کی جماعتوں کی جانب سے بھیجی گئی ترجیحی لسٹ میں شامل تھے تاہم ان خواتین امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے،جمعرات کو صوبائی اسمبلی کی اقلیتی نشستوں اور قومی اسمبلی کی خواتین مخصوص نشستوں پر جمع ہونے والے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔