جعلی ڈگری کی طرح غلط اثاثے بتانے والے بھی نا اہل ہونگے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

نمائندہ ایکسپریس  جمعرات 4 اپريل 2013
مضبوط الیکشن کمیشن سے ہی نظام ٹھیک ہوسکتاہے،خزانہ لوٹنے والوںکی فلٹریشن،صرف صاف لوگ آگے آتے ہیں،ریمارکس فوٹو: فائل

مضبوط الیکشن کمیشن سے ہی نظام ٹھیک ہوسکتاہے،خزانہ لوٹنے والوںکی فلٹریشن،صرف صاف لوگ آگے آتے ہیں،ریمارکس فوٹو: فائل

پشاور: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ دوست محمدخان نے کہاہے کہ مضبوط الیکشن کمیشن کی موجودگی میں ہی ہمارا نظام ٹھیک ہوسکتاہے کیونکہ زیادہ تر امیدوارجومختلف طریقوںسے قومی خزانے کونقصان پہنچاتے ہیں کی فلٹریشن ہوجاتی ہے اوراسی وجہ سے آگے صاف لوگ ہی آتے ہیں۔

اورنگزیب درانی کی دائررٹ کی سماعت کے دوران انھوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کی جانب سے جعلی ڈگری کیسزکے ملزمان قانون کے شکنجے میںآگئے ہیں،الیکشن کمیشن نے بھی اس میں اپنا کرداراداکیاحالانکہ پہلے والے الیکشن کمیشن نے اس ضمن میںشکایات کے باوجودجعلی ڈگری والے ارکان اسمبلی کیخلاف کیس کودبائے رکھا،اب سارے امیدواروں کو آئین کے تحت جانچ پڑتال کے عمل سے گزرناپڑیگا، غلط اثاثے ظاہرکرنیوالے امیدوار جانچ پڑتال کے عمل میں ہی نااہل ہو جائینگے۔

5

انھوں نے کہاکہ اب وقت ہے کہ سپریم کورٹ وفاقی حکومت  کوغلط اثاثے ظاہرکرنیوالے ارکان اسمبلی کیلیے قیداورجرمانے کی سزاتجویزکرنیکی ہدایات جاری کرے تاکہ مستقبل میںکوئی بھی ملکی وسائل کونہ لوٹ سکے۔ چیف جسٹس دوست محمدخان اورجسٹس عبدالطیف خان پرمشتمل بینچ نے سماعت شروع کی تو درخواست گزار کے دونوںسینئروکلاء عدالت میںموجود نہیں تھے۔ ادھرپشاور ہائیکورٹ نے لاپتہ افرادسے متعلق دو مختلف کیسزمیںوزارت دفاع اورداخلہ سے جو اب طلب کرلیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔