وسیم اکرم کی پی ایس ایل پچز پر تنقید

روزنامہ ایکسپریس  ہفتہ 10 مارچ 2018
دبئی اور شارجہ کی پچز بیٹنگ کے لیے زیادہ سازگار نہیں، سابق کپتان فوٹو: فائل

دبئی اور شارجہ کی پچز بیٹنگ کے لیے زیادہ سازگار نہیں، سابق کپتان فوٹو: فائل

 لاہور: وسیم اکرم نے پی ایس ایل کی پچز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ شائقین ٹی 20 میں چوکے چھکے دیکھنا چاہتے ہیں، بقیہ میچز کے لیے دبئی اور شارجہ میں بیٹنگ وکٹیں تیار کرنی چاہئیں، تمام پی ایس ایل میچز پاکستان میں ہونے کا شائقین کا خواب جلد پورا ہوگا۔

ایک خلیجی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ دبئی اور شارجہ کی پچز بیٹنگ کے لیے زیادہ سازگار نہیں ہیں، ٹی 20 طرز کی کرکٹ میں شائقین چوکے اور چھکے لگتے دیکھنا چاہتے ہیں، دونوں مقامات پر وکٹیں بیٹسمینوں کے لیے مددگاربنانے کی ضرورت ہے۔

پلے آف میچز اور فائنل پاکستان میں ہونے کے حوالے سے وسیم اکرم نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری طرح پورا ملک بھی پُرجوش ہے، 200 ملین سے زیادہ لوگ ملک میں کرکٹ کی واپسی پر بہت خوش ہیں، بلاشبہ دبئی کرکٹ کے لیے زبردست وینیو ہے تاہم لیگ کے تمام مقابلے اپنے ملک میں ہوں یہ تمام پاکستانیوں کا ایک خواب ہے جو جلد پورا ہوگا۔

یو اے ای میں جاری پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن میں وسیم اکرم ملتان سلطانز کے بولنگ کوچ بھی ہیں ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ 2 برس سے غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کی وجہ سے پاکستانی پلیئرز کی فیلڈنگ میں خاصی بہتری آئی ہے، بالخصوص نوجوان پلیئرز نے بعض کیچز بہت ہی اعلیٰ انداز میں تھامے۔

وسیم اکرم نے ایک بار پھر پاک، بھارت سیریز کو ایشز سے بڑا مقابلہ قرار دے دیا،  ماضی کے عظیم فاسٹ بولر نے کہا کہ ایشز مقابلوں کو صرف دو ملین لوگ دیکھتے ہیں جبکہ روایتی حریفوں میں میچز کے دوران 2 بلین تماشائی کرکٹ کے  بخار میں مبتلا ہو جاتے ہیں، گوکہ پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آئی سی سی کے زیر اہتمام ورلڈ ٹوئنٹی 20، ون ڈے ورلڈ کپ اور چیمپئنز ٹرافی کے دوران ایکشن میں دکھائی دیتی رہیں تاہم طویل عرصے سے روایتی حریفوں میں ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر کوئی سیریز نہیں کھیلی جا سکی۔

سابق قومی کپتان نے کہا کہ پاک بھارت مقابلوں میں دونوں ملکوں کے کھلاڑیوں پرخاصا دباؤ ہوتا ہے، ایک ماہ پہلے ہی ان کی بازگشت سنائی دینا شروع ہوجاتی ہے، میرا بھارت میں کھیلنے کا تجربہ بہت خوشگوار رہا تاہم موجودہ کرکٹرز کو اس طرح کی زبردست سیریز کا حصہ نہ بنتے دیکھ کر مجھے افسوس بھی ہوتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔