- طلبہ یونین پر پابندی کا 39 واں سال، سندھ میں بحالی کا معاملہ پیچیدہ
- ڈوپامائن بڑھانے والی دوا، ڈپریشن کی اعصابی سوزش کو ختم کرسکتی ہے
- ایک گیلن پانی سے ٹھنڈا ہونے والا ایئرکنڈیشننگ خیمہ
- انسانوں کے ساتھ مل کر مچھلیوں کا شکار کرنے والی ڈولفن
- جیل بھرو تحریک شروع کریں، آپ کا علاج میں کروں گا، رانا ثنا اللہ
- آئی ایم ایف ہر شعبے کی کتاب اور ایک ایک دھلے کی سبسڈی کا جائزہ لے رہا ہے، وزیراعظم
- بھارت میں ٹرانس جینڈر جوڑے کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع
- ڈالفن کیساتھ تیراکی کے دوران 16 سالہ لڑکی شارک کے حملے میں ہلاک
- پاک افغان ٹی20 سیریز کب ہوگی، نجم سیٹھی نے اعلان کردیا
- کراچی پرانا گولیمار میں سرچ آپریشن؛ ٹارگٹ کلر، 6 اسٹریٹ کرمنلز، 5 منشیات فروش گرفتار
- ایشیاکپ 2023؛ پی سی بی نے کرک انفو کی خبر کے کچھ نکات کو ’’بےبنیاد‘‘ قرار دیدیا
- کراچی، باپ نشہ آور سگے بیٹے کے قتل میں ملوث نکلا
- خبردار! چلتی گاڑی سے سگریٹ پھینکنے پر 75 ہزار روپے جرمانہ ہوگا
- نمائشی میچ؛ گلیڈی ایٹرز نے زلمی کو سنسنی خیز مقابلے میں 2 رنز سے ہرادیا
- لیاری میں ملزمان نے اسنوکر کلب میں گھس کر نوجوان کو قتل کردیا
- پنڈی میں خواجہ سرا کو پھندا لگا کر قتل کردیا گیا
- پنجاب کے وزیر کھیل کو افتخار نے ایک اوور میں 6 چھکے جڑدیئے، ویڈیو وائرل
- پرویز مشرف کی تدفین پاکستان میں کرنے کا فیصلہ
- موبائل چوری کا الزام؛16سالہ لڑکے نے 58 سالہ خاتون کو زیادتی کے بعد قتل کردیا
- بندرگاہ سے دالوں کے کنسائمنٹس ریلیز ہونا شروع
اسلحہ کی عالمی تجارت کی نگرانی کا قانون منظور، پاکستان سمیت 154 ممالک کی حمایت

اسلحہ کی خرید و فروخت کا حجم 80ارب ڈالر سالانہ ہے، معاہدہ غیر قانونی تجارت کی روک تھام میں مدد گار ثابت ہوگا، بان کی مون. فوٹو وکی پیڈیا
نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے روایتی ہتھیاروں کی عالمی تجارت کے نگرانی کے قانون کی منظوری دیدی۔
رائے شماری میں پاکستان سمیت 154 ممالک نے معاہدے کے حق میں ووٹ دیا،ایران ،شمالی کوریا اور شام نے مخالفت جبکہ 22نے ووٹنگ میںحصہ نہیں لیا۔ معاہدے میں رکن ممالک پر زوردیا گیا ہے کہ وہ اسلحہ کی برآمد کیلیے کنٹرول سسٹم قائم کریں اور اسلحے اور ہتھیار فروخت کرنے سے پہلے جائزہ لیا جائے کہ اسکو نسل کشی، جنگی یا دیگر جرائم کیلیے تو استعمال نہیں کیا جائیگا۔
اس موقع پر پاکستانی مستقل مندوب مسعود خان نے کہا کہ اسلحہ کو دہشتگردی، منظم جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیلیے استعمال ہونے سے بچانے کیلیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس تجارت کا حجم 80 ارب ڈالر سالانہ ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے معاہدے کی منظوری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ اسلحے کی غیر قانونی تجارت کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوگا، اور دہشت گردوں، قزاقوں، جنگی سرداروں اور جرائم پیشہ افراد کے لیے اسلحے کا حصول مشکل ہوجائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔