طالبان کے حملے میں 18 افغان فوجی ہلاک، جوابی کارروائی میں 25 شدت پسند مارے گئے

خبر ایجنسی  اتوار 11 مارچ 2018
تمام افغان دھڑوں کے درمیان قومی مفاہمت کے عمل سے متعلق مشترکہ کاوشوں کی حمایت کریگا، ایران۔ فوٹو: رائٹرز

تمام افغان دھڑوں کے درمیان قومی مفاہمت کے عمل سے متعلق مشترکہ کاوشوں کی حمایت کریگا، ایران۔ فوٹو: رائٹرز

کابل / نیویارک: افغانستان کے صوبہ فراہ میں طالبان کے حملے میں 18 افغان فوجی ہلاک جب کہ جوابی کارروائی میں 25 طالبان بھی مارے گئے۔

فراہ کے ضلع بالا بلوک میں افغان فوجی طالبان کے خلاف کارروائی کیلیے جمع ہو رہے تھے کہ اچانک جنگجوؤں نے حملہ کردیا جس میں 18 فوجی ہلاک ہوگئے۔

افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے حملے کی تصدیق کی ہے، حملے کے بعد طالبان اور فوج میں شدید لڑائی ہوئی جس میں 25 طالبان بھی مارے گئے، بعد میں افغان فوج نے فضائیہ کی بھی مدد لی، طالبان ترجمان نے دعویٰ کیا کہ حملے میں افغان فوج کے 53 کمانڈوز ہلاک یا زخمی ہوئے، طالبان نے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔

طالبان نے مذہبی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انڈونیشیا میں ہونے والی امن کانفرنس میں شرکت نہ کریں جس میں افغانستان میں امن کے حوالے سے بات چیت ہوگی جبکہ ایران کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ نے افغانستان میں امن و امان کی صورت حال کو سب سے بڑا چیلنج قرار دے دیا، تہران ہمیشہ افغانستان میں امن و استحکام کے قیام کی حمایت کرتا ہے، ایران تمام افغان دھڑوں کے درمیان قومی مفاہمت اور امن کے عمل سے متعلق مشترکہ کاوشوں کی بھرپور حمایت کرے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔