- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی کے قریب ہوا دھماکا خود کش تھا، رپورٹ
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
طالبان کے حملے میں 18 افغان فوجی ہلاک، جوابی کارروائی میں 25 شدت پسند مارے گئے
کابل / نیویارک: افغانستان کے صوبہ فراہ میں طالبان کے حملے میں 18 افغان فوجی ہلاک جب کہ جوابی کارروائی میں 25 طالبان بھی مارے گئے۔
فراہ کے ضلع بالا بلوک میں افغان فوجی طالبان کے خلاف کارروائی کیلیے جمع ہو رہے تھے کہ اچانک جنگجوؤں نے حملہ کردیا جس میں 18 فوجی ہلاک ہوگئے۔
افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے حملے کی تصدیق کی ہے، حملے کے بعد طالبان اور فوج میں شدید لڑائی ہوئی جس میں 25 طالبان بھی مارے گئے، بعد میں افغان فوج نے فضائیہ کی بھی مدد لی، طالبان ترجمان نے دعویٰ کیا کہ حملے میں افغان فوج کے 53 کمانڈوز ہلاک یا زخمی ہوئے، طالبان نے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔
طالبان نے مذہبی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انڈونیشیا میں ہونے والی امن کانفرنس میں شرکت نہ کریں جس میں افغانستان میں امن کے حوالے سے بات چیت ہوگی جبکہ ایران کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ نے افغانستان میں امن و امان کی صورت حال کو سب سے بڑا چیلنج قرار دے دیا، تہران ہمیشہ افغانستان میں امن و استحکام کے قیام کی حمایت کرتا ہے، ایران تمام افغان دھڑوں کے درمیان قومی مفاہمت اور امن کے عمل سے متعلق مشترکہ کاوشوں کی بھرپور حمایت کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔