بلوچستان کے ساحل پر ڈھائی لاکھ بیرل کی ریفائنری لگے گی

بزنس رپورٹر  اتوار 11 مارچ 2018
فرنس آئل کی طلب میں بتدریج کمی آئے گی، حب میں بائیکوانتظامیہ سے اجلاس کے بعدگفتگو۔ فوٹو؛فائل

فرنس آئل کی طلب میں بتدریج کمی آئے گی، حب میں بائیکوانتظامیہ سے اجلاس کے بعدگفتگو۔ فوٹو؛فائل

کراچی: وزارت پٹرولیم میں ڈائریکٹر جنرل آئل عبدالجبار میمن نے اس تاثر کی نفی کی کہ حکومت ریفائنری سیکٹر کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کرتی رہتی ہے جو ریفائنری سیکٹر کی ترقی میں رکاوٹ ہے، ایل این جی کو فروغ دینے کے حکومتی اقدامات کے باوجود فوری طور پر فرنس آئل کی طلب کم نہیں ہو گی اس لیے ریفائنری انڈسٹری کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

بائیکوپٹرولیم پرائیویٹ لمیٹڈ کی حب میں واقع ریفائنری کے دورے پر صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہاکہ موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی فرنس آئل سے چلنے والے بجلی گھروں کی ضرورت بڑھ جائے گی البتہ فرنس آئل کی ڈیمانڈمیں آئندہ سال میں بتدریج کمی ہوگی۔

اس سے قبل ڈی جی آئل اور بائیکو انتظامیہ کے درمیان پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار کا جائزہ لینے کے حوالے سے طویل اجلاس بھی ہوا۔

ڈائریکٹر جنرل آئل عبدالجبار میمن نے صحافیوں کے سوال پر کہا کہ وزات پٹرولیم ہر ماہ پٹرولیم پروڈکٹ کے حوالے سے اجلاس منعقد کرتی ہے جس میں ملکی پیدوار اور طلب کا جائزہ لیا جاتا ہے اور ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے طریقہ کار وضع کیا جاتا ہے۔

عبدالجبار میمن کا کہنا تھا کہ حکومت نے بلوچستان کے کوسٹل بیلٹ میں1لاکھ بیرل کی ریفائنری لگانے پر20سال کی ٹیکس چھوٹ دی ہے کیونکہ پاکستان کو مزید ریفائنری کی ضرورت ہے، اس کے پیش نظر یو اے ای کے تعاون سے یہاں پاک عرب ریفائنری پروجیکٹ لگایا جا رہا ہے جس کی یومیہ گنجائش 2 لاکھ 50ہزار بیرل ہو گی جبکہ اس پروجیکٹ پر5ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔