بلڈ پریشر ناپنے والا اسمارٹ فون تیار کرلیا گیا

ویب ڈیسک  پير 12 مارچ 2018
مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین نے اسمارٹ فون سے جڑنے والا ایک آلہ بنایا ہے جو بلڈ پریشر کی آزمائش کرسکتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی

مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین نے اسمارٹ فون سے جڑنے والا ایک آلہ بنایا ہے جو بلڈ پریشر کی آزمائش کرسکتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی

مشی گن: بلڈ پریشرکے مریض اپنے فشارِ خون کے اتار چڑھاؤ سے بہت فکر مند رہتے ہیں۔ ان کےلیے بار بار ڈاکٹر یا کسی کلینک جانا پڑتا ہے یا پھر گھر میں بلڈ پریشر ناپنے کےلیے برقی یا روایتی آلات ساتھ رکھتے ہیں۔ لیکن اب اچھی خبر یہ ہے کہ اسمارٹ فون کے ذریعے بھی بلڈ پریشر کی پیمائش لی جاسکتی ہے۔

مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کے انجینئروں نے ایک ایسا کیس (خانہ) بنایا ہے جو کسی بھی اسمارٹ فون کی پشت سے جڑ سکتا ہے۔ ایک سینٹی میٹر موٹے اس کیس میں کئی سینسر لگے ہیں جو انگلی اندر داخل کرنے پر بلڈ پریشر کی خبر دیتے ہیں اور انہیں اسمارٹ فون کی ایپ سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ کیس میں دباؤ کو ناپنے والا ایک سینسر لگا ہے جبکہ اس کے اوپر ایک اور آپٹیکل سنسر نصب کیا گیا ہے۔

استعمال کےلیے کیس یا کیس لگے فون کو دل کے مقام تک لانا پڑتا ہے۔ اس کے بعد انگشتِ شہادت کو سینسر پر رکھ کر دبانا ہوگا۔ اس کے بعد  فون کی ایپ بلیو ٹوتھ کے ذریعے اس دباؤ کو ناپتی اور دباؤ کم یا زیادہ ہونے کی صورت میں ڈسپلے کے ذریعے مریض کو درست دباؤ ڈالنے کی رہنمائی کرتی ہے۔ اس طرح مریض سینسر پر اپنی انگلی سے درست دباؤ ڈالتا ہے۔

بلڈ پریشر ناپنے کےلیے  بازو پر لگانے کی روایتی پٹی میں جتنا وقت لگتا ہے اتنے ہی وقت میں اسمارٹ فون کا یہ سینسر بلڈ پریشر معلوم کرلیتا ہے۔ شہادت کی انگلی میں خون لانے والی ایک رگ ’’ٹرانس ورس پامر آرچ‘‘ کہلاتی ہے جس سے بلڈ پریشر کا پتا لگانے میں مدد ملتی ہے۔ اس کی ریڈنگ فون کے اسکرین پر نمایاں ہوتی ہے جس سے آپ اپنا بلڈ پریشر معلوم کرسکتے ہیں۔

تاہم ماہرین نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی ایجاد بازو کے ذریعے لیے جانے والے بلڈ پریشر جتنی درست نہیں اور یہ انگلی پر پہنے جانے والی پٹی کی طرح ہے جو مریضوں کو ہسپتال میں پہنائی جاتی ہے۔ اسی لیے اسمارٹ فون ایپ بار بار ریڈنگ لے کر اس میں سے درست ریڈنگ کو ظاہر کرتی ہے لیکن اس طرح جسم کا اوسط بلڈ پریشر ظاہر ہوتا ہے۔

اب مشی گن یونیورسٹی کے ماہرین اس سینسر کی ریڈنگ کو بہتر اور درست تر بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ایک جانب تو اس نظام میں شامل برقی پرزہ جات (الیکٹرونکس) بہتر کیے جارہے ہیں تو دوسری جانب اس کا کیس ایک ملی میٹر تک پتلا کرنے سے بلڈ پریشر درست حد تک ناپنے میں بڑی مدد ملے گی۔

اس کے باوجود ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ دو مسلسل کوششوں سے بلڈ پریشر 90 فیصد درستگی سے معلوم کیا جاسکتا ہے۔ اس ایجاد کو مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی میں الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ کے ماہر راما کرشنا مکامالا نے تیار کیا ہے۔ ماہرین نے اس ایجاد کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے لوگوں کی جان بچانے میں بڑی مدد مل سکے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔