بجلی کے بلوں میں سابقہ تاریخوں کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ غیر قانونی قرار

ویب ڈیسک  جمعرات 4 اپريل 2013
فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کے خلاف 700 درخواستیں دائر کی گئی تھیں،  فوٹو: فائل

فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کے خلاف 700 درخواستیں دائر کی گئی تھیں، فوٹو: فائل

اسلام آباد: ہائی کورٹ نے بجلی کے بلوں میں سابقہ تاریخوں کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سرچارج کو غیر قانونی قرار دے دیا۔  

اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس حوالے سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 700 افراد کی جانب سے درخواستیں دائر کی گئیں تھیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز پر مشتمل سنگل بینچ نے درخواستوں پر مختلف دلائل سننے کے بعد سابقہ تاریخوں کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سرچارج کو کالعدم قرار دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کئے گئے 65 صفحات پر مشتمل فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ نیپرا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں پرانے بقایاجات کی وصولیاں موجودہ بلوں میں نہیں کرسکتیں۔ صارفین سے سابقہ تاریخوں میں سرچارج وصولی بد ترین استحصال ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔