- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
چیئرمین سینیٹ رضاربانی کے دور میں 115 نجی بل پیش ہوئے
اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کے تین سالہ دور میں ایوان بالا میں 115 پرائیویٹ ممبر بل پیش کیے گئے۔
ایکسپریس کودستیاب سینیٹ دستاویزات کے مطابق میاں رضا ربانی کے بطور چیئرمین سینیٹ کے42 سیشن ہوئے، 21مارچ2015ء سے چیئرمین سینیٹ کا عہدہ سنبھالتے ہی میاں رضا ربانی کی جانب سے آئینی اقدامات کا آغاز’’پارلیمان میں وقار اور شفافیت کی بحالی‘‘ کے عنوان سے متعارف کرائے گئے ایک منصوبے کے تحت کیا گیا۔
اس عرصے کے دوران ایوان میں انتخابات (ترمیمی) بل2017، انسداددہشت گردی(ترمیمی) بل 2017ء ، فوجداری قوانین(ترمیمی) بل2017ء ، وفاقی تحقیقاتی کمیشن بل2017ء ، پولیس (ترمیمی) بل 2017ء، انسداد منی لانڈرنگ(ترمیمی)بل، پاناما پیپرز تحقیقاتی بل2016ء ، معلومات تک رسائی بل2016ء ، سول کورٹس (ترمیمی) بل2016ء ، سمیت115پرائیویٹ ممبر بل پیش کیے گئے۔
سینیٹ کو قومی اسمبلی کی طرف سے انتخابات (ترمیمی) بل،کریڈٹ بیورو بل2015ء ، لیگل پریکٹیشنرز بار کونسلز (ترمیمی) بل2015ء، سول سرونٹس (ترمیمی) بل 2015ء، انتخابی حلقہ بندیاں(ترمیمی) بل2015ء، پاکستان حلال اتھارٹی بل2015 ء، ہندو میرج بل2016، انسداد بے نامی ٹرانزیکشنز بل2016 سمیت67 حکومتی بل اور9پرائیویٹ ممبر بلز موصول ہوئے۔
آخری پارلیمانی سال کے دوران ایوان بالا میں98 فیصدکارروائی مکمل کرتے ہوئے50بل جبکہ69 قراردادیں منظورکی گئیں۔اس دوران112توجہ دلاؤ نوٹسز اور117تحاریک التواء زیر غور لائی گئیں۔اس عرصے کے دوران پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار سینیٹ نے پاکستان کی عوام کو سستا اور فوری انصاف فراہم کرنے کے لیے قانون سازی کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔