مقبوضہ کشمیر میں ایک اور نوجوان گولیوں سے چھلنی، پاکستان کے حق میں نعرے

خبر ایجنسی  پير 12 مارچ 2018
سری نگر میں آزادی کے حق میں نعرے بازی، روی شنکرتقریب سے بھاگ گئے، گیلانی کی مسلسل نظربندی۔ فوٹو: فائل

سری نگر میں آزادی کے حق میں نعرے بازی، روی شنکرتقریب سے بھاگ گئے، گیلانی کی مسلسل نظربندی۔ فوٹو: فائل

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں ایک اور نوجوان کو گولیوں سے چھلنی کرکے قتل کردیا گیا۔

ضلع پلوامہ سے 23 سالہ نوجوان کی لاش ملی ہے جس کے ہاتھ پاؤں رسیوں سے بندھے ہوئے تھے۔ سانبورہ پانپور سے تعلق رکھنے والے محمد شفیع صوفی کی لاش رتنی پورہ پلوامہ سیملی ہے۔

پلوامہ کے سینئر سپرانٹنڈنٹ پولیس اسلم چوہدری نے کہا کہ محمد شفیع صوفی کی ٹانگوں پر گولیاں لگنے کے نشان موجودتھے جب کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے ضلع راجوری میں پاکستان کے حق میں نعرے لگانے پر 4 افراد کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ جن لوگوں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے انکا تعلق ضلع کے علاقے نوشہرہ سے بتایا جا رہا ہے۔

ایس ایس پی راجوری یوگل منہاس نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ جن لوگوں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ان میں ارون گپتا ، آشی گپتا، گرمیت سنگھ اور اوتار سنگھ شامل ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں ہندو مذہبی رہنماسری سری روی شنکر کو سری نگر میں اس وقت ایک تقریب ادھوری چھوڑ کربھاگنا پڑا جب وہاں موجود لوگوں نے آزادی اور اسلام کے حق میں اور بھارت کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔

ضلع کٹھوعہ میں بے حرمتی اور قتل کا نشانہ بننے والی کمسن بچی آصفہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے اصل ماسٹر مائنڈ کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے اورسیاسی مداخلت کی وجہ سے تحقیقات کی رفتار انتہائی سست ہے۔

دوسری طرف کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ اس کے علیل چیئرمین سید علی گیلانی کی مسلسل نظربندی اور نقل و حرکت پر پابندی سے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ حریت کانفرنس نے یہ بات سرے نگر میں اپنے سیکرٹری جنرل غلام نبی سمجھی کی صدارت میں ایک اجلاس میں کہی۔

اجلاس میں افسوس کا اظہار کیاگیا کہ سید علی گیلانی کو گزشتہ8 سال سے اپنے گھر میں نظربند رکھا گیاہے اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سمیت کسی کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق نامعلوم افراد نے سری نگر میںکرالہ کھڈ پولیس اسٹیشن پر گرینیڈ سے حملہ کردیا۔ پولیس کے ایک افسر نے بم حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ تھانے کے باہر کھڑی کچھ گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ گزشتہ چند ہفتوں سے پولیس اسٹیشنوں، فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے کیمپوں پر اس طرح کے حملوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔