علما افغانستان امن کانفرنس میں شرکت سے گریز کریں، طالبان کی دھمکی

خبر ایجنسی  پير 12 مارچ 2018
امریکا اور اس کے اتحادیوں نیپاکستان، افغانستان اور انڈونیشیا سے مذہبی اسکالرز کو کانفرنس میں شرکت کرنے کی دعوت دی ہے۔ فوٹو:فائل

امریکا اور اس کے اتحادیوں نیپاکستان، افغانستان اور انڈونیشیا سے مذہبی اسکالرز کو کانفرنس میں شرکت کرنے کی دعوت دی ہے۔ فوٹو:فائل

کابل: افغان طالبان نے اسلامی اسکالرز کو خبردار کیا ہے کہ وہ افغانستان میں قیام امن اور ترقی کے حوالے سے انڈونیشیا میں منعقدہ کانفرنس میں شرکت سے گریز کریں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان نے مذکورہ پیشکش پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا، امریکا اور اس کے اتحادیوں نے گزشتہ روز پاکستان، افغانستان اور انڈونیشیا سے مذہبی اسکالرزکو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

طالبان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ کانفرنس کا مقصد افغانستان میں مقدس جہاد کو غیرقانونی خوں ریزی قرار دینا ہے، اس حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ انڈونیشیا کے صدر جوکو ودودو نے رواں برس جنوری میں کانفرنس کی تجویز پیش کی تھی۔

اعلامیے میں طالبان نے اسکالرز سے مخاطب ہو کر انھیں خبردار کیا کہ کانفرنس میں شریک ہو کر افغانستان میں غیر مسلم حملہ آوروں کو ان کے مذموم ارادوں کو کامیاب بنانے کے لیے اپنا نام استعمال کرنے کا موقع فراہم نہ کریں۔

اس سے قبل طالبان نے امریکا پر زور دیا تھا کہ وہ کسی تیسرے فریق (پاکستان اور افغانستان) کو بیچ میں لائے بغیر مذاکرات کے لیے میدان میں آئے، طالبان نے افغان حکومت کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

مغربی سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے غیر موزوں رویہ اپنانے کے باوجود پس پردہ مذاکرات جاری ہیں اور تیسرے فریق کا دخل بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کو امن مذاکرات کی پیش کش کی تھی جبکہ دوسری جانب عالمی طاقتوں کی جانب سے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا تھا تاکہ 16 برسوں سے جاری جنگ کا اختتام ہو سکے

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔