وزارت ہاؤسنگ میں قائم ’ اپنا گھر اسکیم‘ کا دفتر بھی بند

خصوصی رپورٹر  پير 12 مارچ 2018
حکومت کے ساڑھے 4سال گزرجانے کے باوجود ’’اپناگھر‘‘ کیلیے کوئی فنڈجاری نہ کیا جاسکا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

حکومت کے ساڑھے 4سال گزرجانے کے باوجود ’’اپناگھر‘‘ کیلیے کوئی فنڈجاری نہ کیا جاسکا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

اسلام آباد: وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے ملک بھرمیں کم آمدن افراد کی سستی رہائشی اسکیم کے لیے کوئی فنڈز مختص نہ ہوسکے جب کہ کم آمدن اسکیم پر عملدرآمد کے لیے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس میں اپنا گھر لمیٹڈ کا ایک کمرے پر مشتمل دفتر بھی بند کر دیا گیا۔

موجودہ حکومت کی جانب سے حکومت میں آنے کے بعد ملک بھر میں کم آمدن افراد کے لیے سستی رہائشی اسکیم کے منصوبے کے تحت 5لاکھ گھروں کی تعمیر کی جانی تھی تاہم اس اسکیم کے لیے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے ایس ای سی پی میں اپنا گھر لمٹیڈ کمپنی رجسٹر کرانے کے بعد اس پر کوئی پیش رفت نہ ہو سکی اور اپنا گھر لمٹیڈ کمپنی کے لیے وزارت کی جانب سے حکومت سے 1کروڑ روپے فنڈز کی سمری اور کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کی تعیناتی کو بھی نظر انداز کر دیا گیا جبکہ اب وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس میں قائم اپنا گھر اسکیم کے ایک کمرے پر مشتمل دفتر کو بھی بند کر دیا گیا ہے جس کے بعد اس منصوبے پر اب پیش رفت کی کوئی امید نہیں۔

دوسری جانب فیڈ رل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاؤنڈ یشن کی جانب سے بھی شروع کی جانے والی بڑی رہائشی اسکیمیں تاخیر کا شکار ہوکر رہ گئی ہیں اور بہارہ کہو گرین انکلیو ٹو منصوبہ کے لیے ساڑھے 18ہزار سے زائدپلاٹوں، ایف چودہ، پند رہ میں 7ہزار اور تھلیاں ہاؤسنگ اسکیم میں 10ہزار سرکاری ملازمین سے ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کی جانب سے کروڑوں روے پیسے وصولی کے باوجود ان اسکیموں پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی اور 36ہزار سے زائد ملا زمین پلاٹوں کے منتظر ہیں۔

اس سلسلے میں ایکسپریس نے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے ترجمان جمیل احمد خان سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہاکہ اپنا گھر اسکیم کے لیے ہما رے پاس فنڈز نہیں ہیں۔ اگر حکومت فنڈز دے تو اپنا گھر اسکیم پر کام شروع کرسکتے ہیں۔ ایف چودہ اور ایف پندرہ ہاؤسنگ اسکیم پر عدالتی حکم امتناعی ہے۔ تھلیاں جوائنٹ وینچر ہاؤسنگ اسکیم کا معاملہ پی اے سی میں ہے تاہم ان اسکیموں میں کوئی مسئلہ نہیں ان پر جلد پیش رفت ہو گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔