- بلاول بھٹو زرداری دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچ گئے
- کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کی فائرنگ سے اے ایس آئی جاں بحق
- ایلون مسک سے’خودکارگاڑیوں‘ کے دعوے پر تفتیش شروع
- کراچی کے ترقیاتی فنڈز میں بندر بانٹ، ٹھیکدار کو کام شروع بغیر ہی 10 کروڑ روپے کی ادائیگی
- ملک میں بجلی بریک ڈاؤن میں سائبر اٹیک کا خدشہ موجود ہے، وزیر توانائی
- قومی اسمبلی کے 33 حلقوں سے عمران خان ہی الیکشن لڑیں گے، تحریک انصاف
- اسلامیہ کالج کا سامان پرانے کمپلیکس میں سیل؛ طلبہ و عملہ زمین پر بیٹھنے پر مجبور
- مریم نواز کی واپسی پر اسحاق ڈار نے قوم کو پٹرول بم کی سلامی دی، پرویز الہیٰ
- معاشی بحران حل کرنے کیلیے کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے، وزیر خزانہ
- چوتھی کمشنر کراچی میراتھن میں جاپانی ایتھلیٹ فاتح قرار
- صدرمملکت کا ایف بی آر کو برطانوی دور کی لائبریری کو ٹیکس کٹوتی واپس کرنے کا حکم
- جرمنی نے بیلجیئم کو شکست دے کر عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ جیت لیا
- ایف آئی اے کراچی کی حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی؛ 4 ملزمان کو گرفتار
- کراچی میں یکم فروری تک سردی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- باچا خان کانفرنس میں خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی پولیس کے حوالے کرنے کی قرارداد منظور
- عمران خان کے متنازع بیان سے پیپلز پارٹی کیلیے خطرہ ہوسکتا ہے، خواجہ آصف
- حکومت کوشش کریگی آئی ایم ایف معاہدے کا اثر غریب عوام پر نہ پڑے، شازیہ مری
- ایس ایس پی کیپٹن (ر) مستنصر فیروز سی ٹی او لاہور تعینات
- ایم کیو ایم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
- کراچی میں تیزرفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار کو کچل دیا
تہذیبی تجربات مشترکہ منصوبوں سے عوام تک پہنچ سکتے ہیں، پروفیسر ولیریا

تیرہویں صدی میں عمان اور سندھ بہت نزدیک تھے، جامعہ کراچی میں لیکچر سے خطاب۔ فوٹو: فائل
کراچی: یونیورسٹی آف میلان اٹلی کے پروفیسر ڈاکٹر ولیریا پیاچینتنی نے کہا ہے کہ مشترکہ تناظر میں ہم اپنے ثقافتی و تہذیبی تجربات کو وسعت دیتے ہوئے پراثر مشترک منصوبوں کے ذریعے آگہی اور علم و دانش کو اپنی عوام اور علاقوں تک پہنچاسکتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامعہ کراچی میں ’’تاریخ بذریعہ دستاویزات اور سائنٹیفک ذرائع‘‘ کے موضوع پرمنعقدہ لیکچر میں کیا، پروفیسر ولیریا کے مطابق تیرہویں صدی تجارت اور علم و دانش کے حوالے سے سنہری دور تھا اور یہ وہ عرصہ تھاجب مغرب اور مشرق ایک دوسرے کے قریب آئے اور علم و آگہی اس صدی میں ہر سمت پھیلی چاہے وہ سائنس ہو، جغرافیہ ہو، آرٹ ہو یا فلسفہ ، اس صدی میں یورپ کی ثقافت پر مشرقی اثرات رونما ہوئے مکران، سندھ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے پروفیسر ولیریا نے کہا کہ مکران مغرب و مشرق اور جنوب و شمال کے درمیان قدرتی گزرگاہ ہے۔
اسے نہ صرف جنگوں کے لیے بلکہ تجارت کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے ،تیرہویں صدی کے تیسرے عشرے میں عمان اور سندھ ایک دوسرے کے بہت نزدیک تھے نہ صرف تجارت کے لیے بلکہ اُس وقت کے دانشوروں، محققین اور علما کے تبادلے کے ضمن میں بھی ایک دوسرے کے بہت نزدیک تھۃ لیکچر کے آغاز پر ڈاکٹر عظمیٰ شجاعت نے مہمان کا حاضرین سے تعارف کروایا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔