- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کا میچ، امپائرز کے فیصلوں نے تنازع کھڑا کردیا
دبئی: پی ایس ایل تھری میں لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے میچ میں امپائرز کے فیصلوں نے نیا تنازع کھڑا کردیا، نوبال پر بننے والا رن نہ دیے جانے پر قوانین کی بحث چھڑ گئی، فرنچائز نے معاملہ ٹیکنیکل کمیٹی میں لے جانے کا اشارہ دے دیا، برینڈن میک کولم اور سنگاکارا نے بھی کئی سوال اٹھا دیے۔
اتوار کی شب منعقدہ میچ میں کراچی کنگز کی جانب سے دیے جانے والے 163 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے آخری اوور میں لاہور قلندرز کو فتح کے لیے 16 رنز درکار تھے۔ سہیل اختر نے ابتدائی 3 گیندوں پر 12 رنز بٹور کر میچ کو سنسنی خیز بنا دیا، چوتھی گیند پر مچل میک رن آؤٹ ہو گئے، پانچویں پر ایک رن ہی بن سکا،لاہور قلندرز کو آخری گیند پر 3رنز درکار تھے لیکن سہیل اختر باؤنڈری پر کیچ ہو گئے۔
ٹیم کیمپ میں اس وقت خوشی کی لہر دوڑ گئی جب امپائرز نے اعلان کیا کہ عثمان شنواری نے نوبال کی ہے، میچ کی آخری گیند فری ہٹ تھی قلندرز کو فتح کے لیے 2 رنز درکار تھے لیکن گلریز صدف صرف ایک ہی رن بنا سکے اور دوسرا مکمل کرتے ہوئے رن آئوٹ ہوگئے۔ یوں میچ ٹائی ہوگیا جس کے بعد فاتح ٹیم کا فیصلہ سپر اوور میں ہوا۔
اس دوران فیلڈ امپائرز کی وجہ سے کھلاڑی، شائقین اور مبصرین سب تذبذب کا شکار نظر آئے اگرچہ سپر اوور میں لاہور قلندرز نے کامیابی حاصل کرلی لیکن ایک نئی بحث چھڑ گئی۔ کپتان برینڈن میک کولم کا اصرار تھا کہ نوبال پر کیچ سے قبل ایک رن مکمل ہوگیا تھا اس لیے فتح کیلیے مزید ایک رن کی ضرورت تھی۔
امپائرز کا کہنا تھا کہ کیونکہ نوبال فیلڈ امپائر نے نہیں دی اس لیے قانون کے مطابق ایک رن ہی دیا جاسکتا ہے دوڑکر بنایا گیا رن نہیں۔ دوسری طرف رن کو مکمل تصور نہ کیے جانے کے باوجود اسٹرائیک اسٹروک کھیلنے والے بیٹسمین سہیل اختر کے بجائے گلریز صدف کو دی گئی۔ ایک سوال یہ بھی ہے کہ اتنی بڑی نوبال امپائر ٹم رابنسن کو کیوں نظر نہ آئی اور ٹی وی امپائر کو نشاندہی کرنا پڑی۔
لاہور قلندرز کے آفیشل نے اس حوالے سے کہا کہ ہم کچھ سوالات کے جواب کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی سے رجوع کریں گے کراچی کنگز کے سنگاکارا نے کہا کہ نوبال تھی تو بیٹسمین رن لے سکتا تھا، ڈیڈ بال ہوتی تو بات اور تھی، اس قانون پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔