وفاق کا صوبوں سے ٹیکس واجبات کی ریکوری کیلیے چیف سکریٹریز کو خط

ارشاد انصاری  منگل 13 مارچ 2018
ایف بی آر کی درخواست پرفوکل پرسن مقرر،سندھ سے مذاکرات،تمام ایشوزحل کرنے پر اتفاق۔ فوٹو : فائل

ایف بی آر کی درخواست پرفوکل پرسن مقرر،سندھ سے مذاکرات،تمام ایشوزحل کرنے پر اتفاق۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد:  وفاقی حکومت نے صوبائی وزارتوں و ڈویژنوں اور ڈپارٹمنٹس پر واجب الادا اربوں روپے کے ٹیکس واجبات کی وصولی کے لیے چیف سیکریٹریزسے رجوع کرلیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے چیف سیکریٹریز کو خط لکھے گئے ہیں جن میں ود ہولڈنگ ایجنٹس کے طور پر ترقیاتی منصوبوں سمیت دیگر سپلائز پر کی جانے والی ادائیگیوں پر ٹیکس کٹوتی کرنے والی صوبائی وزارتوں، ڈویژنوں اور ڈپارٹمنٹس کے ذمے ٹیکس واجبات کی ریکوری کے لیے تعاون کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے لکھے جانے والے خطوط پر بعض صوبائی چیف سیکریٹریز نے متعلقہ حکام کو فوکل پرسن مقرر کرکے ایف بی آر حکام کے ساتھ معاملات حل کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔

دستاویز میں بتایا گیاکہ ایف بی آر کی جانب سے لکھے جانے والے لیٹرز کے نتیجے میں ایف بی آر اور صوبائی حکام کے درمیان باضابطہ طور پر مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔

چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن کے ساتھ ایف بی آر کے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو ود ہولڈنگ ٹیکس آر ٹی او تھری کراچی کی سربراہی میں ہونے والی ملاقات میں تمام ایشوز حل کرنے پر اتفاق ہوا ہے اور ایف بی آر کی جانب سے سندھ حکومت کے مختلف ڈپارٹمنٹس کے ذمے نکالی جانے والی 1ارب روپے سے زائد کی ٹیکس ڈیمانڈ کی ادائیگی کے لیے لائزون آفیسر مقرر کردیا ہے جو ان واجبات کی ادائیگی کا معاملہ حل کرنے سے متعلق ایف بی آر کے ماتحت ادارے آر ٹی او تھری کے ساتھ لائزون کرے گا اور ان واجبات کی ادائیگی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔