- بشریٰ بی بی کا شفا انٹرنیشنل اسپتال میں میڈیکل چیک اپ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
- پختونخوا؛ طوفانی بارشوں میں 2 بچوں سمیت مزید 3 افراد جاں بحق، تعداد 46 ہوگئی
- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
- پختونخوا؛ صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے پر معطل کیے گئے 15 ڈاکٹرز بحال
- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
سابق انگلش فٹبالر 14 سالہ لڑکی پر تھوکنے کی ویڈیو سامنے آنے پر نادم
لندن: لیورپول کے سابق فٹبالر جیمی کریگر دوران سفر گاڑی میں سوار 14 سالہ لڑکی پر تھوکنے کی ویڈیو منظرعام پر آنے سے مشکل میں پڑگئے۔
سابق فٹبالر اور عہد حاضر کے ٹی وی تجزیہ کار جیمی کریگر دوران سفر اپنی کارکی کھڑکی سے دوسری گاڑی میں سوار 14 سالہ لڑکی پر تھوکنے کی ویڈیو منظرعام پر آنے سے مشکل میں پڑگئے۔
مذکورہ لڑکی نے اس واقعے کی ویڈیو فوٹیج بنالی تھی جو اب برطانوی میڈیا میں زیرگردش ہے، اس صورتحال پر جیمی کریگر کو اپنے عمل کی معافی مانگنا پڑگئی ہے، رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کی شب مانچسٹر یونائیٹڈ کے ہاتھوں لیورپول کی 1-2 سے شکست کے بعد پیش آیا تھا۔
کریگر نے کہا کہ میں اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے مذکورہ لڑکی اور ان کے اہل خانہ سے معذرت خواہ ہوں، برطانوی ٹی وی پر بطور تجزیہ کار ان کا بیش قیمت معاہدہ بھی اس وجہ سے خطرے میں پڑگیا، انھیں تجزیہ کار پینل سے بھی ہٹادیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔