- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
پاک ایران دوطرفہ تجارت 5 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد: وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اورایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر جوادظریف2021 تک دوطرفہ تجارت کو5 ارب ڈالر تک بڑھانے پر رضامند ہوگئے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ایرانی وزیر خارجہ نے اسلام آباد میں ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے مہمان وزیرخارجہ سے کہا کہ پاکستان مشترکہ ترقی اور خوشحالی کیلیے پرامن اورباہمی طورپرمربوط خطے کے اپنے وژن پر عمل پیرا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پرامن اورمستحکم افغانستان خطے کی اقتصادی ترقی کیلیے اہمیت کا حامل ہے اور اس ہدف کے حصول کیلیے پڑوسی ممالک ہونے کے ناتے پاکستان اورایران اہم کردارادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری اورتجارتی روابط سمیت مختلف شعبوں میں ایران کے ساتھ باہمی استفادے کے حامل اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اورایران کے درمیان تجارت کے حجم کو 5 ارب ڈالر سالانہ کی سطح پرپہنچانے کے ہدف کے حصول کیلیے دونوں ممالک کومل کربامقصد اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو عملی شکل دینے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مشترکہ ترقی اورخوشحالی کیلئے پرامن اورباہمی طورپرمربوط خطے کے اپنے وژن پر عمل پیرا ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان اعلی سطح پر رابطوں کی تعریف کی اورکہا کہ دونوں ممالک کی جانب سے اس ضمن میں اٹھائے جانیوالے اقدامات کے نتیجے میں اقتصادی اورعوام کے درمیان رابطوں میں اضافہ ہواہے۔ انہوں نے سرحدپارغیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے بارڈرمنیجمنٹ کے ضمن میں پاکستانی اقدامات کی بھی تعریف کی۔
اس سے پہلے ایرانی وزیر خارجہ نے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹر ٹیجک سٹڈیز میں پاک ایران سفارتی تعلقات کے 70 برس کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کیا۔ پاک ایران بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ جلد آگے بڑھے گا اور حقیقت کا روپ دھارے گا پاکستان اور ایران دونوں مل کر آگے بڑھ سکتے ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان امن اور دوستی کا بارڈر ہے۔ جواد ظریف نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے بھی ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے اہم امور پرتبادلہ خیال کیاگیا۔
قبل ازیں ایران کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہم پاک ایران بینکاری تعلقات کی بحالی سمیت دونوں ممالک کے درمیان ترجیحی اور آزادانہ تجارت کے خواہاں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام اباد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔