برطانوی مسلمان ارکان پارلیمنٹ کو مشتبہ پارسل موصول

ویب ڈیسک  بدھ 14 مارچ 2018
پارسل نامعلوم افراد کی جانب سے بھیجے جارہے ہیں،فوٹو:فائل

پارسل نامعلوم افراد کی جانب سے بھیجے جارہے ہیں،فوٹو:فائل

 لندن: برطانیہ میں مسلم ارکان  پارلیمنٹ کو خوف زدہ کرنے کے لیے نامعلوم افراد کی جانب سے مشتبہ پارسل  بھیج دیے گئے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق ایوان زیریں میں لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے 4 مسلمان ارکان  پارلیمنٹ کو گزشتہ 48 گھنٹوں میں مشکوک پارسل بھیجے گئے ہیں۔ بنگلا دیشی نژاد ایم پی روپا حق کو مشتبہ پارسل موصول ہے جب کہ اس سے قبل روشن آرا علی، پاکستانی نژاد افضل خان اور ان کے ساتھی محمد یاسین کو بھی مشتبہ پارسل موصول ہوئے۔

ان ارکان کو پارسل پارلیمنٹ  کے پتے پر بھیجے گئے ہیں۔ رکن پارلیمنٹ روپا حق کے ایک اسٹاف ممبر نے جب مشکوک پارسل کھولا تو انہیں مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز خط موصول ہوا جو کہ ’مسلمانوں کو سزا دو‘ کی مہم کے سلسلے میں برطانیہ بھر میں مسلمانوں کو بھیجا جارہا ہے جب کہ پارسل میں ایک مضر صحت شے بھی موجود تھی جس کے بعد مذکورہ اسٹاف ممبر کو احتیاطی طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

قبل ازیں پیر کے روز پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ محمد یاسین کے دو اسٹاف ممبر کو مشکوک پارسل سے مشتبہ مائع  لیک ہونے پر احتیاطاً اسپتال لایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا اظہار کرنے کے لیے ایک منظم مہم جاری ہے جس میں 3 اپریل کو ’مسلمانوں کو سزا دو‘ کے عنوان سے ایک دن منایا جارہا ہے جس میں مسلمانوں کو ہراساں یا حملے کی نوعیت کے مطابق پوائنٹس بھی دیے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔