- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
پی ایس ایل فائنل؛ نیشنل اسٹیڈیم بروقت تیار نہ ہونے کا خدشہ
کراچی: پی ایس ایل تھری کے لیے کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم بروقت تیار نہیں ہوسکے گا، تعمیراتی ادارے کو فیز ون مکمل کرنے کے بعد جمعرات کو اسٹیڈیم بورڈ کے حوالے کرنا ہے۔
پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے فائنل کے سلسلے میں نیشنل اسٹیڈیم میں تزئین و آرائش کا کام تیزی سے جاری ہے لیکن اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ اسٹیڈیم بروقت تیار نہیں ہو سکے گا۔ ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت کا تعمیراتی منصوبہ تاخیر کا شکار رہا ہے، تعمیراتی ادارے نے جمعرات تک اپنا کام مکمل کرکے اسٹیڈیم پی سی بی کے حوالے کرنے کی یقین دہانی کرا رکھی ہے جوکہ ممکن نظر نہیں آرہا۔
منگل کو ہونے والے جائزے کے مطابق اسٹیڈیم میں تعمیرات کا سلسلہ تعطل کا شکار ہے، جنرل انکلوژرز سمیت دیگر اسٹینڈز میں رات گئے تک کام جاری رہا لیکن مشاہدے کے مطابق جنرل انکلوژرز میں آہنی جنگلے لگائے جانے کا عمل بروقت مکمل نہیں ہو سکے گا۔ دوسری جانب فرسٹ کلاس انکلوژرز میں نشستوں کی تنصیب کے عمل میں بھی تاخیر نظر آ رہی ہے۔
مزید براں مخدوش قرار پانے والی مرکزی عمارت کے دونوں اطراف کے فرسٹ کلاس انکلوژرز کو ختم کرکے وہاں پر وی آئی پی شخصیات کے بیٹھنے کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ اس ضمن میں وہاں نصب نشتیں اکھاڑی جارہی ہیں نئے ڈیجیٹل اسکور بورڈ کی تنصیب کے بعد پرانے اسکور بورڈ کے اسٹینڈ پر کیمرے نصب کیے جائیں گے لیکن اسٹینڈ کے نیچے چھت انتہائی مخدوش اور خستہ حالت میں ہونے کے سبب کسی بھی حادثہ کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔
جنرل انکلوژرز میں بیٹھنے والے تماشائیوں کے لیے فرش میں نکلے آہنی سریے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں اس کے ساتھ نکاسی آب کے لیے بنائی جانے والی سیوریج لائنیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں تاہم امید افزا بات یہ ہے کہ دونوں ڈریسنگ روم مکمل طور پر تیار ہوگئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہوسپیٹیلیٹی باکسز بھی تیاری کے مراحل سے گزر گئے ہیں تاہم انہیں ہمیشہ کی طرح ملٹی نیشنل اداروں کو کرائے پر دینے کا کوئی امکان نہیں۔ دریں اثنا کے ڈی اے کی جانب سے اسٹیڈیم کے مرکزی دروازے سے مرکزی عمارت تک سڑک تعمیر کرنے کا آغاز اگلے دو دن میں متوقع ہے۔
دوسری جانب بورڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تعمیراتی کام کرنے والے ادارے کی جانب سے فیز ون مکمل ہونے کے بعد فائنل کے لیے اقدامات میں مزید تیزی آجائے گی۔ ادھر فائنل کے لیے ٹکٹ فروخت کرنے کے حوالے سے بدھ کو شیڈول میڈیا بریفنگ بھی ملتوی کر دی گئی۔ اس میڈیا بریفنگ میں مقررہ کوریئر سروس ادارے نے فائنل کے لیے آن لائن اور مخصوص شاخوں پر ٹکٹ فراہم کرنے کی سہولت کے لیے اعلان کرنا تھا۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد ہی ٹکٹوں کی فروخت کا اعلان کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی فائنل کے حوالے سے کیے جانے والے انتظامات کو 100 فیصد مکمل قرار دے چکے اور ان کا کہنا ہے کہ اسٹیڈیم مقررہ 15 مارچ تک مکمل ہوجائے گا تاہم صورتحال اس کے برعکس نظر آ رہی ہے۔ یکم نومبر سے شروع ہونے والے پہلے فیز کے کام کو تین ماہ میں مکمل ہونا تھا، 30 جنوری کے بعد 15 فروری تک کام مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ بعدازاں 15 مارچ تک اسٹیڈیم تیار کرنے کا وعدہ کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔