ہلدی کی آڑمیں چھالیہ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

احتشام مفتی  بدھ 14 مارچ 2018
کسٹمزنے خفیہ اطلاع پر کھیپ کی تلاشی لی توغلط بیانی بے نقاب ہو گئی
 فوٹو: سوشل میڈیا

کسٹمزنے خفیہ اطلاع پر کھیپ کی تلاشی لی توغلط بیانی بے نقاب ہو گئی فوٹو: سوشل میڈیا

 کراچی:  پاکستان کسٹمز نے ایک خفیہ اطلاع پرثابت ہلدی کی آڑ میں 9800 کلوگرام چھالیہ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کسٹمزاپریزمنٹ ایسٹ کلکٹریٹ کراچی کو اسسٹنٹ کلکٹرکسٹمزایگزامنیشن ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل کے ذریعے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ ثابت ہلدی کی آڑ میں چھالیہ سنگاپور سے اسمگل کی جارہی ہے جس پر مذکورہ کسٹمز افسر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ریکارڈ کی چھان بین کی اور سنگاپور سے درآمد ہونے والے کنسائمنٹس کی نگرانی سخت کردی، اس دوران انہوں نے 40 فٹ کے 2 کنٹینروں پر مشتمل کنسائمنٹ کو ساؤتھ ایشیاپاکستان ٹرمینل کراچی میں روکا جسے میسرزبیسٹ ہوپ انٹرپرائز کراچی نے درآمد کیا تھا اور اس کی گڈزڈیکلریشن میں ثابت ہلدی ظاہر کی گئی تھی۔

مجاز اتھارٹی کی ہدایت اور ٹرمینل اسٹاف کے انتظامات کے ذریعے عملے نے کنٹینرز کی سیل توڑی اور اسسٹنٹ کلکٹرایگزامنیشن کی نگرانی اورٹرمینل اسٹاف پی اے آراینڈ ڈی اور اے او آراینڈ ڈی کی موجودگی میں معائنہ کاعمل شروع ہوا، اس دوران ایک کنٹینرسے 9800 کلوگرام چھالیہ اور17200 کلوگرام ثابت ہلدی برآمد ہوئی جبکہ اس کا اوریجن ظاہر نہیں کیا گیا تھا اور امپورٹر نے اسے 27ہزار کلوگرام ثابت ہلدی ظاہر کیا تھا، دوسرے کنٹینرسے ڈیکلریشن کے مطابق 27ہزار کلوگرام ہلدی نکلی، جامع معائنہ کاری اور درآمدی اشیاکے نمونے لینے کے بعد سامان کو دوبارہ کنٹینرمیں رکھ کر سیل کردیا گیا، اس موقع پر مناسب مشیر نامہ بھی تیار کیا گیا، جس پر گواہوں نے دستخط بھی کیے۔

اس معاملے کی ابتدائی انکوائری سے پتا چلا کہ درآمدکنندگان کے پاس کارآمد درآمدی پرمٹ، فائیٹوسینٹری سرٹیفکیٹ اور وزارت تجارت قومی غزائی تحفظ وتحقیق کے محکمہ قرنطینہ کا ریلیز آرڈر بھی نہیں تھا جو قانون کے مطابق کنٹینرسے ملنے والی چھالیہ کے لیے ضروری ہے، اس کے بجائے درآمد کنندگان نے مس ڈیکلریشن کے ذریعے مذکورہ ممنوع اشیا قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے درآمد کرنے کی کوشش کی، ان اشیاکو قانون کے مطابق ضبط کرلیا گیا ہے اور کسٹمز ایکٹ مجریہ1969 کے تحت ایس اے پی ٹی کراچی کے ٹرمینل منیجرکو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

مذکورہ حقائق اور حالات سے ثابت ہوگیا کہ میسرزبیسٹ ہوپ انٹرپرائیز کے پروپرائیٹر امپورٹر محمد اشرف اور ان کے ساتھیوں نے غلط بیانی کے ذریعے مذکورہ ممنوع اشیاغیرقانونی طریقے سے درآمد کرنے کی کوشش کی تاکہ 18 لاکھ9 ہزار586 روپے مالیت کے ٹیکسز وڈیوٹی بچائی جاسکے جو قانون کے مطابق جرم ہے اس لیے مذکورہ درآمدکنندہ کے خلاف مجرمانہ کاروائی شروع کرنے اور مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست دے دی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔