چیف جسٹس نے آبپارہ میں سیکیورٹی کے نام پر سڑک کی بندش کا نوٹس لے لیا

ویب ڈیسک  جمعرات 15 مارچ 2018

 اسلام آباد: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے آبپارہ میں سیکیورٹی کے نام پر سڑکوں کی بندش کا نوٹس لے لیا۔

سپریم کورٹ میں رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑکوں کی بندش سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔  چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اسلام آباد کے علاقے آبپارہ میں سیکیورٹی کے نام پر سڑک کی بندش کا نوٹس لیتے ہوئے استفسار کیا بتایا جائے کہ سڑک کس نے اور کیوں بند کی ہے، قانون سب کیلئے برابر ہے، سکیورٹی کے نام پر سڑکیں بند نہیں کرنے دیں گے۔ سپریم کورٹ نے چیئرمین سی ڈی اے سے کل تک رپورٹ طلب کر لی۔

درخواست گزار نے کہا کہ راولپنڈی کنٹونمنٹ ایریا میں بھی بہت سی سڑکیں بند ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ درخواست دیں وہ سڑکیں بھی کھلوا دیں گے۔ نجی ہوٹل کے وکیل نعیم بخاری نے سپریم کورٹ میں پیش ہوکر کہا کہ عدالت نے ہوٹل کے باہر سے رکاوٹیں ہٹاکر سڑک کھولنے کا حکم جاری کرنے سے پہلے ہمارا موقف نہیں سنا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سڑکیں کھلوانا ہیں کس کس کو سنیں گے، بخاری صاحب ہم تو سڑکیں کھلوانے آبپارہ تک پہنچ گئے ہیں۔ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ آبپارہ میں آئی ایس آئی کا ہیڈکوارٹر قائم ہے جس کے آس پاس کی سڑکیں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بند ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔