چینی کمپنیاں پاکستان کے تعمیراتی شعبے میں داخل ہونے کے لیے تیار

بزنس رپورٹر  جمعـء 16 مارچ 2018
پاکستان میں 12 ملین رہائشی یونٹس کی کمی ہے، اس کمی کو پورا کرنے کے لیے 180 ارب ڈالر درکار ہیں، 
 فوٹو: فائل

پاکستان میں 12 ملین رہائشی یونٹس کی کمی ہے، اس کمی کو پورا کرنے کے لیے 180 ارب ڈالر درکار ہیں، فوٹو: فائل

 کراچی:  ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) نے 1 کروڑ 20 لاکھ گھروں کی قلت کے تناظر میں چینی کمپنیوں کو پاکستان میں مشترکہ سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔

یہ دعوت جمعرات کوایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے تحت منعقدہ پاک چائنا کنسٹرکشن کانفرنس سے خطاب کے دوران آباد کے چیئرمین عارف یوسف جیوا نے دی۔ اس موقع پر چینی کمرشل قونصلر گاؤ چن شائی، ایسوسی ایشن آف چائنیز انٹر پرائزز کے چیئرمیں لی ڑیا اوشن، آباد کے سینئر وائس چیئرمین فیاض الیاس، وائس چیئرمین سہیل ورند، سدرن ریجن کے چیئرمین الطاف تائی اور چینی کمپنیوں کے مالکان بھی موجود تھے۔

عارف جیوا نے کہا کہ پاکستان میں 12 ملین رہائشی یونٹس کی کمی ہے، اس کمی کو پورا کرنے کے لیے 180 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، چینی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کے تعمیراتی شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چین کی تعمیراتی کمپنیاں سی پیک منصوبے میں بڑی سرمایہ کاری کررہی ہیں، جدید تعمیراتی مشینری کی درآمدات سے پاکستان کی تعمیراتی شعبے میں جدت آئے گی۔

چین کے کمرشل قونصلر گاؤ چن شائی نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی بہت گہری ہے، چین 50 برس سے پاکستان میں سرمایہ کاری کررہا ہے، قراقرم ہائی وے اور دیگر درجنوں منصوبے اس کی عکاسی کرتے ہیں، سی پیک منصوبے سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چینی کمپنیاں پاکستان کے تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں، آباد کے ممبران اور چینی کمپنیوں کے درمیان روبط بڑھانے کیلیے کردار ادا کروں گا۔ چن شائی نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبہ دونوں ممالک کیلیے تجارتی پل ہے اور یہ پاک چین دوستی کو مزید مضبوط کرے گا۔

ایسوسی ایشن آف چائنیز انٹرپرائزز کے چیئرمیں لی ڑیا اوشن نے کہا کہ چینی کمپنیوں نے 2018ء میں پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کیلیے 41 معاہدے کیے ہیں، سی پیک منصوبوں میں توانائی، گوادر پورٹ، سڑکوں کی تعمیر اور انڈسٹریز میں سرمایہ کاری شامل ہے۔ انھوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان کیلیے گیم چینجر ثابت ہوگا، سی پیک منصوبے کے تحت گوادر منصوبہ مکمل ہونا بہت اہمیت کا حامل ہے، گوادر منصوبے سے اکنامک کوریڈور سمیت دیگر اہم سی پیک منصوبے منسلک ہیں۔

لی ڑیا اوشن نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبے سے 2 بڑی قومیں قریب آ گئی ہیں، دونوں اقوام نے ایک دوسرے کی زبانیں سیکھنا شروع کردی ہیں۔ اس موقع پر آباد کے سینئر وائس چیئرمین فیاض الیاس اور حسن بخشی نے بھی خطاب کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔