- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
لاہور کی ایک اور شیرنی دم توڑ گئی
لاہور: چڑیا گھر میں بنگال نسل کی مادہ شیرنی موہنی دم توڑ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کی ایک اور شیرنی موہنی جان لیوا بیماری کے باعث جان کی بازی ہار گئی۔ بنگال نسل کی شیرنی موہنی کو 2009 میں چڑیا گھرلایاگیا تھا۔ موہنی بلڈ پیراسائٹ کے مرض میں مبتلا تھی اور گزشتہ 48 گھنٹے سے معالجین کی زیر نگرانی تھی۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے لاہور کے چڑیا گھر میں خون کی خطرناک بیماری سے مرنیوالی یہ دوسری شیرنی ہے اس سے قبل ایک اور شیرنی بھی اسی مرض میں مبتلا ہوکر ہلاک ہوگئی تھی۔
ویٹرنری ماہرین کاخون کی اس جان لیوا بیماری سےمتعلق کہنا ہے کہ دنیا بھر میں بلیاں، شیر اور چیتے اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں، جانوروں کی اس خطرناک بیماری کا دنیا بھرمیں کوئی علاج نہیں ہے۔
واضح رہے کہ لاہور کے چڑیا گھر میں موجود مزید دو شیربھی اسی بیماری کا شکارہیں جن کا علاج کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔