اداکاری سے زیادہ ڈانس پسند ہے، سوہائے علی ابڑو

قیصر افتخار  ہفتہ 17 مارچ 2018
ایک ہی طرح کا کام کرنا اچھا نہیں لگتا،کوشش ہے ناظرین جب بھی مجھے کسی پروجیکٹ میں دیکھیں توانھیں نیا محسوس ہو۔ فوٹو : فائل

ایک ہی طرح کا کام کرنا اچھا نہیں لگتا،کوشش ہے ناظرین جب بھی مجھے کسی پروجیکٹ میں دیکھیں توانھیں نیا محسوس ہو۔ فوٹو : فائل

 لاہور:  خوبرو اداکارہ سوہائے علی آبڑو نے کہا ہے کہ انہیں ایکٹنگ سے زیادہ ڈانس کرنا پسند ہے۔

’’ایکسپریس‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے سوہائے علی آبڑو نے کہا کہ میں نے اپنے فنی سفرکاآغاز تھیٹرسے کیا اورکئی برس تک اس سے وابستہ رہی، اس کے بعد میں نے ٹی وی ڈراموں میں قدم رکھا اور پھراپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے مطابق مختلف اورمنفرد کردار نبھائے۔ جہاں تک بات فلم میں کام کرنے کی ہے تومیں سمجھتی ہوں کہ ہر کوئی فلم میں ہی کام کرنا چاہتا ہے کیونکہ ڈراموں کی شوٹنگ اورفلم کی عکسبندی میں زمین آسمان کا فرق ہے، دونوں شعبوں میں کام کا انداز بہت الگ ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ مجھے کسی بھی نئے پروجیکٹ میں کام کرنے کی پیشکش ہو تو میرے لیے سب سے زیادہ ضروری میرا کردار اور اسکرپٹ ہوتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سوہائے علی آبڑو نے کہا کہ میرا فوکس ٹی وی پرہوگا یا فلم میں اس کے بارے میں تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ، اس لیے فی الحال تویوں لگتا ہے کہ مجھے دونوں ہی شعبوں میں کام کرنا ہے اور جہاں تک بات آرٹ اورکمرشل فلم کی ہے تومجھے کمرشل فلموں میں ہی نہیں بلکہ آرٹ فلم میں بھی کام کرنا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ مجھے ایک ہی طرح کا کام کرنا اچھا نہیں لگتا۔ میں کوشش کرتی ہوں کہ کچھ ہٹ کر منفرد کام کروں تاکہ ناظرین اورفلم بین جب مجھے کسی نئے پروجیکٹ میں دیکھیں توانھیں یہ محسوس نہ ہوکہ وہ کوئی پرانا کردار دیکھ رہے ہیں۔

سوہائے علی آبڑو نے مزید کہا کہ بہت چھوٹی عمرمیں ہی ڈانس کی تربیت لینا شروع کردی تھی۔ میں نے دو برس تک کلاسیکل رقص سیکھا۔ انھوں نے کہا کہ میں یہ بات بتانا چاہتی ہوں کہ مجھے ایکٹنگ سے زیادہ ڈانس کرنا پسند ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔